سعودی عرب کی کنگ فہد یونیورسٹی 50 ہزار درخت لگائے گی
کاربن کے اخراج میں سالانہ ایک ہزار560 ٹن کمی متوقع ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز ایک مقامی کمپنی کے ساتھ مل کر پچاس ہزار پودے لگا کر اپنے سبزہ زار کو بڑھا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایک بیان میں کہا گیا’ نیٹ زیرو انوائرمنٹل سروسز کمپنی کے تعاون سے اس اقدام کے ذریعے علاقے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ تقریبا ایک ہزار560 ٹن کمی متوقع ہے‘۔
نیٹ زیرو کے چیئر مین محمد بن عماد آل شیخ اور یونیورسٹی کے نائب صدر نضال الرطروط کی موجودگی میں اس منصوبے کے آغاز کےلیے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
یہ منصوبہ کوالٹی آف لائف پروگرام، سعودی گرین انیشییٹو اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف سے مطابقت رکھتا ہے۔
شہروں میں درجہ حرارت کو سات سینٹی گریڈ تک کم کرنے میں درخت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ نمی کو جذب کرتے ہیں، فضائی آلودگی اور گرین ہاوس گیسوں کا مقابلہ کرتے ہیں جو گلوبل وارمنگ کا سبب بنتے ہیں۔
یونیورسٹی کے نائب صدر نے کہا’ ہم یونیورسٹی کے نمایاں کردار اور ماحول کے تحفظ کے لیے آگاہی اور کمیونٹی کی کوششوں کو فروغ دینے کےلیے دلچسپی کوسراہتے ہیں۔ اس چیلنج کا سامنا کرنے کو تیار ہیں اور 2050 تک یونیورسٹی کو کاربن سے پاک کرنے کا ہدف رکھتے ہیں‘۔
نیٹ زیرو کے چیئر مین نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ان ایشوز کو تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں سے مربوط کرنے کے مملکت کے عزم کواجاگر کیا۔