Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان اور فواد چوہدری پر فردِ جرم عائد

سابق وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے اراکین پر جانبداری کا الزام لگایا ہے۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)
توہین الیکشن کمیشن کیس میں  بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
  الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں اڈیالہ جیل میں توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن  نے بانی چیئرمین عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی اور ملزمان کو کیس کی نقول فراہم کردیں۔ بعدازاں الیکشن کمیشن ممبران اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے اور توہین الیکشن کمیشن کیس کی مزید سماعت 16جنوری تک ملتوی کردی گئی۔  
عمران خان  کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ پر الزامات  کے بعد  20 جون 2023 کو الیکشن کمیشن کے ممبران نثار درانی، شاہ محمد جتوئی، بابر حسن بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ خان پر مشتمل چار رکنی بینچ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں اپیلیں دائر کی گئی تھیں مگر کوئی ریلیف نہیں ملا۔ الیکشن کمیشن کے نوٹس پر ملزمان کی جانب سے کوئی جواب جمع نہیں کروایا گیا جس کے بعد دو اگست 2023 کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا گیا۔
تاہم  سابق وفاقی وزیر اسد عمر الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوتے رہے تو ان کی معافی منظور کرلی گئی۔ سابق وزیر فواد چوہدری نے معافی مانگی تھی جو منظور نہیں ہوئی۔
پانچ اگست کو جب بانی پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری مقدمہ میں گرفتار کرلیا گیا اور پھر سیکورٹی خطرات کے پیش نظر ان کو کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، تو الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل شروع کردیا تھا۔
 یاد رہے فواد چوہدری کی توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل بھی زیر سماعت ہے۔ 

شیئر: