Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں سوشل میڈیا بحال ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر سے ڈاؤن

اس مرتبہ صرف سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارمز کی سروسز ڈاؤن ہیں تاہم انٹرنیٹ سروس اور براؤزنگ معمول کے مطابق چل رہی ہے (فائل فوٹو)
پاکستان میں اتوار کی شام کو سوشل میڈیا سائیٹس تک رسائی ایک گھنٹے سے زائد بند ہونے کے بعد بحال ہو گئی تاہم اب بھی کئی مقامات پر صارفین کو سوشل میڈیا کے ڈاؤن یا سست ہونے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ملک کے کچھ علاقوں میں سوشل میڈیا چل رہا ہے تاہم اکثر علاقوں میں ایک مرتبہ پھر سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ڈاؤن ہیں۔
 اس سے قبل اتوار کی شام کو سوشل میڈیا سائیٹس تک رسائی ایک گھنٹے سے زائد بند ہونے کے بعد بحال ہو گئی تھی۔
اس دوران فیس بک، ایکس (ٹوئٹر)، یوٹیوب اور ٹک ٹاک تک رسائی میں صارفین کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ماضی کے برعکس اس مرتبہ صرف سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارمز کی سروسز ڈاؤن رہیں تاہم انٹرنیٹ سروس اور براؤزنگ معمول کے مطابق چلتی رہی۔
سوشل میڈیا سروس کے ڈاؤن ہونے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آ سکی جس کے بعد صارفین نے سوشل میڈیا پر رسائی حاصل کرنے کے لیے وی پی این کا سہارا لیا۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کے ریگولیٹر ادارے پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی کی جانب سے ابھی تک سوشل میڈیا سائیٹ کی بندش کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ 
تاہم دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروسز پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘ کے مطابق پاکستان میں اتوار شام پانچ بجے کے بعد یوٹیوب، فیس بک اور ایکس کی سروس ڈاؤن ہونے کی رپورٹ سامنے آئی ہے۔
 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت پر الزام عائد  کیا ہے کہ ملک بھر میں سوشل میڈیا کی سروسز پی ٹی آئی کی وِرچوئل فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کے باعث ڈاؤن کی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیٹ بلاکس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ایسے واقعات اپوزیشن لیڈر عمران خان کی تقاریر اور اپوزیشن پارٹی کی ریلیوں کے دوران تسلسل سے ہو چکے ہیں جب سوشل میڈیا کو محدود کیا گیا۔‘
نیٹ بلاکس کے ڈائریکٹر الپ ٹوکر کہتے ہیں کہ ’سیاسی سرگرمیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ملکی سطح پر سوشل میڈیا کے ساتھ ایسا کرنا غیر معمولی ہے۔ وینزویلا ایک اور ملک ہے جہاں اپوزیشن کی تقاریر اور ریلیوں کو محدود کرنے کے لیے ایسا کیا جاتا ہے۔‘ 
علاوہ ازیں ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے سوشل میڈیا کو ڈاؤن کرنے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
اپنی ٹویٹ میں دی ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان نے لکھا کہ ’انتخابات کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو آزادی اظہار کا بنیادی حق ہونا چاہیے۔ بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔‘
اسی حوالے سے ایکس پر ’نیٹ بلاکس‘ نامی ہینڈل نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں ایکس، فیسبک، انسٹاگرام اور یوٹیوب کی سروس سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کی فنڈ ریزنگ ٹیلی تھون کے باعث ڈاؤن کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا کے بند ہونے پر پی ٹی آئی نے نیٹ بلاکس کی ٹویٹ کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’ہم لوگ دوسری مرتبہ ورچوئل تقریب کر رہے ہیں اور ایک مرتبہ پھر زائد المعیاد نگراں حکومت نے پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔ اس سے صرف پاکستان کا نقصان ہوگا۔‘
 
سوشل میڈیا کے ڈاؤن ہونے پر صارفین کی جانب سے ایکس پر تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
محمد اسامہ غازی لکھتے ہیں کہ ’پاکستان میں سوشل میڈیا کی دوبارہ لوڈ شیڈنگ، ٹوئٹر، فیسبک، یوٹیوب سب بند۔ کرنے کیا لگے ہیں؟‘
 
صحافی ثاقب بشیر نے لکھا کہ ’سوشل میڈیا ایپس ٹھنڈی کیوں پڑ گئیں ہیں۔‘
 
شہربانو اپنی ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ ’حد ہوگئی ہے، دنیا کے ممالک اپنے عوام کو بہترین سے بہترین سروس دیتے ہیں اور ہمارے ملک میں ٹوئٹر، فیسبک، یوٹیوب اور تمام سوشل میڈیا ایپس کو ڈاؤن کر دیا گیا۔‘
 
عابد حسین نے پوسٹ کی کہ ’ٹوئٹر ڈاؤن ہے اور میں اپنا نیٹ بار بار ری بُوٹ کرتا جا رہا تھا۔‘
 

شیئر: