Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے ایف سی ایشین کپ: گرین فالکنز ابتدائی میچ میں عمان کے مقابل اتریں گے

گرین فالکنز ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کے مقابل اترے تو جانتے تھے سامنے دنیا کی بہترین ٹیم ہے۔ فائل فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی فٹبال ٹیم عمان کے خلاف میچ سے اے ایف سی ایشین کپ میں منگل کو اپنی شرکت کا بھرپور آغاز کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ٹیم کے اطالوی کوچ روبرٹو مانسینی پر ابتدائی میچ میں کامیابی کے لیے زبردست دباؤ ہو سکتا ہے لیکن کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں۔
سعودی پرو لیگ میں حال ہی میں کھیلے جانے والے میچوں میں ریاض کی الہلال اور النصر کلب کے درمیان ہونے والے مقابلے کا موازنہ یورپی لیگز کے کسی بھی میچ سے کیا جا سکتا ہے۔
سعودی پرو لیگ کے میچوں میں لاتعداد پرستاروں کے ساتھ عالمی معیار کے شائقین رنگا رنگ بینرز کے ساتھ موجود رہے ہیں۔
سعودی عرب میں عالمی معیار کے میچوں میں غیر ملکی شائقین کی تعداد میں اضافہ خطے کی ثقافت اور کھیل کی تیزی سے پذیرائی کا سبب ہے۔
قطر میں منعقدہ ایشین فٹبال کپ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے ’مینا‘ میں فٹ بال، ثقافت اور کھیل سے محبت کا مزید ثبوت ہو سکتا ہے۔
قطر میں 2022 میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ میں مراکش نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اب سعودی عرب کے لیے یہ خوبصورت موقع ہے کہ اپنی پرفارمنس کا شاندار ثبوت دے۔
واضح رہے کہ قطر میں ہونے والے عالمی کپ 2022 میں سعودی ٹیم کے حامی تماشائیوں اور پرستاروں نے خوبصورت اور شاندار لمحات دئیے ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ میں سعودی ٹیم کے پرستاروں نے شاندار لمحات دئیے ہیں۔ فائل فوٹو گیٹی امیج

گرین فالکنز ارجنٹائن کی ٹیم کے مقابلے میں لوسیل سٹیڈیم کی گراؤنڈ پر اترے تو وہ جانتے تھے ان کا سامنا دنیا کی بہترین ٹیم سے ہے لیکن تماشائیوں کی حوصلہ افزائی سے سعودی کھلاڑیوں میں سے کسی نے بھی ارجنٹائن کو جیت کا موقع نہیں دیا۔
فیفا ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ کے دوران میدان میں موجود 80 ہزار شائقین میں اکثریت کی حمایت گرین فالکنز کو حاصل تھی۔
فیفا ورلڈ کپ 2022 میں سعودی ٹیم کے شاندار آغاز کو مراکش کی ٹیم نے اگلی سطح تک پہنچا دیا۔

ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ کے شائقین میں اکثریت کی حمایت گرین فالکنز کو حاصل تھی۔ فوٹو عرب نیوز

ورلڈ کپ کے دوران مراکشی تماشائیوں کی حمایت ٹورنامنٹ کی یادوں میں سے ایک ہے۔
شائقین نے سٹیڈیمز میں قومی جھنڈے کے رنگ کو پھیلا دیا اور اس ناقابل فراموش ماحول کی  بین الاقوامی صحافیوں سے بھی تعریف حاصل کی۔
تماشائیوں کی سپورٹ نے مراکشی ٹیم کو کامیابی کی طرف گامزن کرنے میں مدد کی اور اسی پذیرائی نے کھلاڑیوں میں جوش بڑھانے میں مدد کی۔
20 سے 30 برس بعد جب یہ فیفا ورلڈ کپ 2022  سابق تاریخ بن کر یادوں سے اپنے نقوش مٹانا شروع کر دے گا تب بھی سٹیڈیم کے اندر مراکش کے شائقین کے جذبات کی بات ضرور کی جائے گی۔

شیئر: