لاہور کے حلقہ این اے 127 میں اتوار کو منعقدہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا جلسہ اس وقت موضوعِ بحث ہے۔ پیپلزپارٹی اس جلسے کو لاہور میں اپنی پذیرائی سے تعبیر کر رہی ہے تو مخالفین اسے ایک ناکام کوشش قرار دے رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کا یہ جلسہ اتوار کو لاہور کے علاقے ٹاون شپ میں منہاج القران یونیورسٹی کے گراؤنڈ میں منعقد ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انتخابات 2024: انتخابی عمل میں کن معروف رہنماؤں کی واپسی ہوئی؟Node ID: 829346
-
پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کو زوال کیسے آیا؟Node ID: 829611
فروری کے عام انتخابات کے تناظر میں یہ کسی بھی سیاسی جماعت کا لاہور میں ہونے والا پہلا جلسہ ہے۔ بلاول بھٹو کے علاوہ آصفہ بھٹوزرداری اور پیپلزپارٹی کی قیادت نے اس جلسے میں شرکت کی۔ اس حلقے میں بلاول بھٹو زرداری کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے عطااللہ تارڑ سے ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں امیدواروں کا تعلق اس حلقے سے نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی کے اس حلقے سے سابق امیدوار اسلم گل نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’پیپلزپارٹی کے جلسے نے مخالفین کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ انہیں توقع ہی نہیں تھی کہ بلاول اپنی جلسے کی گیم کو اتنا آگے لے کر جا سکتے ہیں۔‘
اسلم گل کے بقول ’لوگوں نے جس جوش وخروش سے شرکت کی اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس شہر پر حق حکمرانی کا دعوی کرنے والوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ اس جلسے میں کتنے افراد شریک تھے تو اسلم گل نے دعویٰ کیا کہ ’پیپلزپارٹی کے جلسے میں 30 ہزار لوگ شریک ہوئے اور حالیہ تاریخ کا یہ پیپلزپارٹی کا سب سے بڑا جلسہ ہے۔‘
اسلم گل کے دعوے کے برعکس پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے اس جلسے میں پانچ سے سات ہزار افراد کی شرکت کی رپورٹ جاری کی ہے۔

دوسری جانب اس حلقے سے لیگی امیدوار عطاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ’اگر پیپلزپارٹی کی یہ جلسی ان کی لاہور میں کل طاقت کو ظاہر کرتی ہے تو پھر بلاول بھٹو کو ابھی سے ہی اپنی ہار کا اعلان کر دینا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ویسے یہ جلسہ پیپلزپارٹی کے بجائے پاکستان عوامی تحریک کا رینٹ اے جلسہ تھا جس میں بلاول کو بلا کر تقریر کروائی گئی ہے۔ اگر یقین نہیں آتا تو جلسے کا مقام اور فوٹیج دیکھ لیں۔ آپ کو ہر طرف عوامی تحریک کے جھنڈے نظر آئیں گے۔‘
عطاللہ تارڑ نےاپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’عوامی تحریک نے خود کہا تھا کہ بلاول کی حمایت ایک جلسے کے ذریعے کی جائے گی اور سب جانتے ہیں عوامی تحریک کے پاس ورکرز ہیں لیکن کیا وہ اس حلقے کے ووٹر بھی ہیں اس بات کا پتہ اب آٹھ فروری کو انشا اللہ چلے گا۔‘
یاد رہے کہ حالیہ تاریخ میں پیپلزپارٹی کا لاہور میں یہ پہلا بڑا عوامی جلسہ مانا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں گزشتہ انتخابات میں بھی مہم چلائی تھی لیکن کسی بڑے گراؤنڈ میں جلسہ نہیں کیا تھا۔
اسلم گل والے ضمنی انتخابات میں بھی پیپلزپارٹی کی ساری قیادت اسی حلقے میں موجود رہی، خود زرداری اور بلاول بھی مہم چلائے آئے لیکن کسی بڑے اکٹھ کا اہتمام نہیں کیا گیا۔
