Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ایڈوائزری بورڈ میں پہلی سعودی خاتون 

غادہ الحارثی لندن کی آرٹس یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں (فوٹو: سبق)
سعودی خاتون غادہ الحارثی نے لندن میں مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ایڈوائزری بورڈ میں شامل ہونے والی پہلی سعودی خاتون کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
سبق کے مطابق ڈاکٹرغادہ الحارثی لندن کی آرٹس یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔
مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ مشرق وسطی اور افریقہ کے اہم ترین ریسرچ انسٹی ٹیویٹ میں سے ایک ہے۔
ڈاکٹر غادہ الحارثی کا کہنا کہ وہ لندن یونیورسٹی کے کردار کو اجاگر کرنے اور عرب و بین الاقوامی امور سے متعلق انسٹی ٹیوٹ کے علاقائی و بین الاقوامی نقطہ نظر کو نمایاں کرنے کے مشن میں شرکت کرکے خوش ہیں۔
ان کا کہنا تھا’مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کا مقصد خطے میں بین الاقوامی  تعلقات، معیشتوں اور معاشروں میں اختراع اور افہام و تفرہیم کا فروغ ہے۔‘
’انسٹی ٹیوٹ اس اہم شعبے میں مشترکہ فہم اور سپیشل نالج کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔‘
ڈاکٹرغادہ الحارثی نے کہا کہ مشرق وسطی اور افریقہ سے متعلق اصولی وعلمی ریسرچ اور اسٹڈیڈ کے سلسلے میں مڈل ایسٹ انسٹیوٹ کا کردار اہم ہے۔ یہ انسٹی ٹیوٹ خطے کو درپیش مواقع، چیلنج اور حقائق کو نمایاں کرنے میں مدد دے رہا ہے۔
ڈاکٹرغادہ الحارثی برطانیہ میں کلچرل ایڈوائزر کی حیثیت سے کام کررہی ہیں۔ وہ  اپنا یہ کردار انٹرنیشنل مشاورتی کمپنیوں کے تعاون سے انجام دے رہی ہیں۔
سعودی خاتون سینٹرل  سینٹ مارٹنیز یونیورسٹی میں بھی لیکچرار ہیں۔  لندن کی قدیم آرٹ یونیورسٹی میں بھی لیکچر دے رہی ہیں۔
وہ نیکسٹ جنریشن کمیٹی کی ممبر اور چیٹہام ہاؤس انٹرنیشنل افیئرز سینٹر میں بھی خدمات دے رہی ہیں۔

شیئر: