آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات کے لیے جہاں ملک بھر میں کئی حلقوں میں بڑے مقابلے ہو رہے ہیں وہیں جڑواں شہروں میں بھی کئی ایک حلقوں میں ٹکر کا جوڑ پڑنے والا ہے۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے لیکن یہاں کا سب سے بڑا حلقہ این اے 47 اس وقت سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں
-
وہ انتخابی حلقے جہاں ’پنجاب کے بڑے سیاسی کھلاڑیوں‘ کا میچ پڑے گاNode ID: 832916
-
انتخابات: کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کی سیاسی پوزیشن کیا ہے؟Node ID: 833101
-
بلوچستان سے الیکشن لڑنے والے ہیوی ویٹس، کون کس کے مدمقابل؟Node ID: 833261
این اے 47 میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری عمران خان کی لیگل ٹیم کا حصہ اور ترجمان شعیب شاہین اور اسلام آباد کے معروف سیاسی کھوکھر خاندان کی جانب سے مصطفی نواز کھوکھر آزاد حیثیت میں میدان میں موجود ہیں۔
اسلام آباد کے تاجر رہنما کاشف چوہدری جماعت اسلامی اور سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری کے بھائی سید سبط الحسن بخاری پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔
چار لاکھ 90 ہزار سے زائد ووٹرز کا حامل یہ حلقہ اس وقت سیاسی گہما گہمی کا مرکز ہے۔
اسلام آباد کا حلقہ این اے 46 اس لیے بھی ان دنوں خبروں میں ہے کہ یہاں سے دو سابق ارکان قومی اسمبلی جن میں مسلم لیگ ن کے انجم عقیل خان اور جماعت اسلامی کے میاں محمد اسلم مد مقابل ہیں۔
بینگن کے نشان سے شہرت پانے والے تحریک انصاف کے عامر مغل بھی اسی حلقے سے قسمت ازمائی کر رہے ہیں۔
اسلام اباد سے نکل کر راولپنڈی میں داخل ہوں تو ایک نئی سیاسی دنیا آباد نظر اتی ہے۔
یہاں دو روایتی حریف شیخ رشید اور حنیف عباسی ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔
راولپنڈی کے حلقے این اے 56 پر پورے پاکستان میں سیاست میں دلچسپی رکھنے والوں کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔
سنہ 2018 کے انتخابات میں شیخ رشید کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔ اس وقت حنیف عباسی کو ایفیڈرین کوٹہ کیس میں 25 سال سزا سنائے جانے کے بعد جیل بھیج دیا گیا تھا۔
اب کی بار صورتحال اس کے برعکس ہے۔ حنیف عباسی اپنے حلقے میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں لیکن وہ اس حلقے سے امیدوار کے طور پر میدان میں موجود ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے شیخ رشید کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کرتے ہوئے اسی حلقے میں اپنے امیدوار شہریار ریاض کو میدان میں اتارا ہے۔
شیخ رشید شہریار ریاض کو اپنی جیت کے راستے میں بڑی رکاوٹ سمجھ رہے ہیں۔
دو دن قبل انہوں نے ہسپتال کے کمرے سے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے حلفیہ بیان دیا تھا کہ شہریار ریاض نے تحریک انصاف سے ٹکٹ تین کروڑ روپے میں خریدا ہے۔ شہریار ریاض نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔

یوں حلقہ این اے 56 میں عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع کی۔
راولپنڈی کے دو حلقوں این اے 53 اور این اے 54 میں بھی کانٹے کے جوڑ پڑنے والے ہیں۔
ان دونوں حلقوں سے سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں ہیں۔
این اے 53 میں ان کا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ ن کے انجینیئر قمر الاسلام راجہ اور تحریک انصاف کے راجہ اجمل صابر سے ہے۔
راجہ اجمل صابر بھی اس وقت قید ہیں اور وہ جیل سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔
