انتخابات کا دلچسپ کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ چند ماہ پہلے تک بلوچستان میں ملک کی جن دو بڑی سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا خاطر خواہ وجود ہی نہیں تھا، اب صوبے میں اقتدار کی جنگ کا مقابلہ انہی دو جماعتوں کے درمیان ہو گا۔
دونوں جماعتیں الیکٹ ایبلز کا سہارا لے کر بلوچستان کے انتخابی میدان میں اتری ہیں تاہم حیرت انگیز طور پر صوبے میں انتخابی مہم میں صرف پیپلز پارٹی کی قیادت فعال طور پر دلچسپی اور حصہ لیتے ہوئے دکھائی دے رہی تھی جبکہ ن لیگ کی قیادت بلوچستان کی انتخابی مہم سے بالکل باہر تھی اور نومبر 2023 کے بعد دوسرے درجے کے کسی مرکزی رہنما نے بھی صوبے کے کسی حصے کا دورہ نہیں کیا۔
پیپلز پارٹی کے قائدین آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری 30 نومبر کو کوئٹہ میں پارٹی کے یوم تاسیس کے جلسے کے بعد اب تک پانچ بار صوبے کا دورہ کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
بلوچستان میں 8 سابق وزرائے اعلٰی کی دوبارہ عہدہ سنبھالنے کی دوڑNode ID: 832856
-
بلوچستان سے الیکشن لڑنے والے ہیوی ویٹس، کون کس کے مدمقابل؟Node ID: 833261
-
’زندگی داؤ پر لگی ہے‘، بلوچستان میں انتخابی مہم کیوں نشانے پر؟Node ID: 833881