Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن نتائج: عمران خان کی پرامن احتجاج کرنے کی ہدایت

انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے نمایاں طور پر نشستیں جیتی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ یہ الیکشن کمیشن کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ رات دو بجے تک نتائج کا اعلان کریں۔ اگر ایسا نہ ہو تو اس کی وجوہات بتائی جائیں۔
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر جگہ نتائج تاخیر کا شکار ہوئے۔ پانچ بجے پولنگ ختم ہوئی اور رات دس بجے تک دس فیصد سے بھی کم نتائج سامنے آئے تھے۔
’الیکشن کمیشن پہلے بھی اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہا تھا اور نتائج مرتب کرنے میں بھی ناکام رہا۔ دانستہ طور پر کوشش کی گئی کہ پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواروں کو ناکام کیا جائے۔‘ 
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’سب سے درخواست ہے کہ ہمارے عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے اور اس کو تسلیم کیا جائے۔ مکمل نتائج جلد از جلد اعلان کیا جائے۔‘
 
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ جہاں نتائج تاخیر کا شکار ہیں وہاں ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے باہر اتوار کو پُرامن احتجاج کریں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کو 170 نشستوں کی برتری ہے۔ ان میں سے 94 نشستوں پر الیکشن کمیشن نے نتائج تسلیم کر کے جاری کیے۔
’خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 45 میں سے 39 نشستیں جیت چکی ہے۔ صوبائی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کی جبکہ پنجاب میں بھی اکثریت حاصل کر چکے ہیں۔‘
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ ’ہم اس فتح کا نام ’غلامی نامنظور‘ رکھتے ہیں۔ گزشتہ روز ایک 50 نشستیں نہ رکھنے والے نے کہا کہ وہ حکومت بنائیں گے اس کی مذمت کرتے ہیں۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی وفاق میں حکومت بنائے گی۔ خیبر پختونخوا میں بھی حکومت بنائیں گے۔ مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ کے لیے نام بتائیں گے۔
’پنجاب میں بھی حکومت بنائیں گے وہاں 139 نشستیں حاصل کی ہیں۔ پنجاب کے عوام فتح کرتے ہیں اور وہاں عوامی وزیراعلٰی دیں گے۔‘
’لوگوں نے پے در پے سزائیں دے کر دیکھ لیا، عوام نے بہترین فیصلہ کیا۔ کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں۔ ہم مستقبل کی دیکھ رہے ہیں۔‘
عمران خان کی الیکشن نتائج کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کی ہدایت
سابق وزیراعظم عمران خان نے جیل سے اپنے امیدواروں کو پیغام دیا ہے کہ جن حلقوں کے نتائج تبدیل کیے گئے وہ اس کے خلاف کل بروز اتوار پرامن احتجاج کریں۔

عمران خان نے کہا کہ ’50 سیٹوں پر والا کیسا فتح کا اعلان کرسکتا ہے، پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

سنیچر کو عمران خان نے وکلا عمیر نیازی اور سلمان صفدر نے ان کے ساتھ اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔
عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’ہم وفاق، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حکومت بنائیں گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’قوم نظریے اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، 1970 سے زیادہ لوگ باہر آئے ہیں۔‘
انہوں نے ’ملک کے سب سے بڑے ادارے سے اپیل کی کہ قوم کے ساتھ جو ہورہا ہے اس سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، جن حلقوں میں نتائج تبدیل کیے گئے ان کے امیدوار کل نکلیں اور پر امن احتجاج کریں۔‘
’جمہوری عمل میں ووٹ کی عزت ہے، ووٹ چوری ہوگیا تو احتجاج کریں، ہماری معیشیت زمین بوس ہوچکی ہے، سیاسی عدم استحکام نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کو بند گلی میں نہ لے کر جائیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف نے ہمیشہ حکومت کو بینک کرپٹ کیا، مکس اچار کے ساتھ حکومت نہ بنانے دیں، 50 سیٹوں پر والا کیسا فتح کا اعلان کرسکتا ہے، پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے۔‘
سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دعوٰی کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے جبکہ نواز شریف نے 30 نشستیں پیھچے ہونے کے باوجود وکٹری سپیچ کی۔
جمعے کو رات گئے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے جاری کیے گئے اے آئی ویڈیو پیغام میں عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’آپ نے ووٹ دے کر حقیقی آزادی کی بنیاد رکھ دی ہے، الیکشن جیتنے پر آپ کو مبارک باد دیتا ہوں۔‘
پیغام کے مطابق ’مجھے بھروسہ تھا کہ آپ ووٹ دینے نکلیں گے، آپ نے میرے بھروسے کا مان رکھا اور آپ کے زیادہ ٹرن آؤٹ نے سب کو حیران کر دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کے ووٹ کی وجہ سے لندن پلان فیل ہو چکا ہے۔‘
انہوں نے نواز شریف کی جمعے کی رات کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت وہ نتائج کے مطابق 30 سیٹیں پیچھے تھے اور پھر بھی وکٹری سپیچ کر ڈالی۔‘
انہوں نے نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی وکٹری سپیچ کو کوئی نہیں مانے گا، عالمی میڈیا اس پر لکھ بھی رہا ہے۔

 عمران خان نے آزاد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’دھاندلی شروع ہونے سے قبل ہم 150 نشستوں پر جیت رہے تھے۔‘
اے آئی پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’عوام نے تاریخ رقم کر دی ہے، ہم ایک قوم بن گئے، اب ہمیں اونچی پروز سے کوئی نہیں روک سکتا۔‘
انہوں نے قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ جشن منائیں اور شکرانے کے نوافل ادا کریں۔
’سب نے آپ کے ووٹ کی طاقت دیکھ لی، اب ووٹ کی حفاظت کی صلاحیت بھی دکھائیں۔‘
خیال رہے عمران خان اس وقت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ہیں اور مختلف کیسز میں سنائی سزا کاٹ رہے ہیں، ان کی پارٹی اس سے قبل بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے ذریعے پنائے گئے پیغام جاری کرتی رہی ہے۔

شیئر: