Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: نو منتخب امیدوار قومی اسمبلی زبیر وزیر کے گھر کے قریب دھماکہ، ایک شخص ہلاک

قومی اسمبلی: 250 حلقوں کے نتائج جاری، 15 باقی، آزاد بدستور آگے

صوبائی اسمبلیوں کے نتائج کہاں تک پہنچے؟

عمران خان کا دو تہائی اکثریت کا دعوٰی، ’نواز کی وکٹری سپیچ کوئی نہیں مانے گا‘

وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے بغیر حکومت نہیں بن سکتی: بلاول بھٹو
نو منتخب امیدوار قومی اسمبلی زبیر وزیر گھر کے قریب دھماکہ، ایک شخص ہلاک

لوئر جنوبی وزیرستان میں پی ٹی آئی کے نو منتخب امیدوار قومی اسمبلی زبیر وزیر گھر کے قریب دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق زخمیوں کو وانا ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈی پی او لوئر جنوبی وزیرستان فرمان اللہ کا کہنا ہے کہ ٹارگٹ ایم این اے زبیر وزیر نہیں تھے۔
ڈی پی او کے مطابق ہلاک ہونے والے ہدایت اللہ نامی شخص کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

حکومت سازی کے حوالے سے مسلم لیگ ن کا اجلاس

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کی زیرصدار مسلم لیگ ن کا اجلاس حکومت سازی کے معاملات پر غور و خوص کے لیے لاہور میں ہوا۔
ترجمان پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس حکومت سازی کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس نے حکومت سازی کے لئے مختلف آپشنز پر مشاورت کی۔ پارٹی راہنمائوں نے 8 فروری کے انتخابات میں کامیابی پر پارٹی صدر کو مبارک دی‘
بیان کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم اور عوام کی حمایت سے مسلم لیگ (ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن عوام کی توقعات پر پوری اترے گی۔ ’حکومت کا ہدف عوام کو مہنگائی اور مسائل سے نجات دلانا ہو گا۔ تمام سیاسی قوتوں کو پاکستان کے لیے ایک ہونا ہوگا۔‘
ترجمان کے مطبق شہباز شریف نے نواز شریف کی ہدایت پر مختلف جماعتوں سے ہونے والے رابطوں کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب، ملک محمد احمد خان،  سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، عطاء اللہ تارڑ اور خواجہ عمران نزیر شریک تھے
شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت 20 حلقوں میں کامیابی چیلنج

لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت قومی اسمبلی کے 20 حلقوں میں کامیابی کو چیلنج کر دیا گیا ہے اور عدالت نے درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر لی ہیں۔

اس کے علاوہ عبدالعلیم خان، خواجہ آصف، عطا تارڑ کے حلقے میں نتائج کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر ہوئی ہیں۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی 20 حلقوں میں نتائج کے خلاف درخواستوں پر12 فروری کو سماعت کریں گے۔ رجسٹرار آفس نے تمام درخواستوں سے متعلق کاز لسٹ جاری کر دی۔
لاہور کے حلقہ پی پی 164سے شہباز شریف کی کامیابی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کی گئی۔ شہباز شریف کی کامیابی کے خلاف درخواست یوسف میو کی جانب سے دائر کی گئی۔
این اے 118سے حمزہ شہباز کی کامیابی کو بھی چیلنچ کردیا گیا۔ عالیہ حمزہ  کے خاوند نے درخواست میں ریٹرنگ افسر، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
درخوست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ’حمزہ شہباز فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں۔ ریٹرننگ افسر نے ہمیں آفس میں داخل ہی نہیں ہونے دیا، ہماری عدم موجودگی میں رزلٹ جاری کیا، فارم 45 کے نتائج ہمارے پاس موجود ہیں۔‘

جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا انتخابی نتائج ’تبدیل‘ کرنے کیخلاف مظاہرہ

کراچی میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے آفس کے سامنے جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دونوں جماعتوں کے کارکنان مین انتخابی نتائج میں مبینہ ردو بدل کے خلاف نعرے بازی کی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی۔
’الیکشن کروانا نہیں چاہتے تھے، موبائل سروسز بند کردیں۔ اس کے باوجود پاکستان کے عوام اپنی رائے دینے کے کیے گھروں سے باہر نکلے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کے گملوں میں پلنے والوں کو شہر میں پھر سے زندہ کیا جارہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں بھتہ خوروں کا تسلط کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ ’آج اگر ظلم کو برداشت کرلیا تو بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کی سیاست ہوگی۔‘
الیکشن کمیشن کو بتانا چاہتے ہیں کہ شہر کی کسی بھی این اے کی نشستوں میں ایم کیو ایم کے 10 ہزار ووٹ بھی نہیں ہیں۔‘
حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کے شہریوں مبارک کو کہ انہوں نے بھتہ خوروں کو اپنے ووٹ کے ذریعے سے شکست دے دی ہے۔
فارم 45 ہمارے پاس ہیں جس میں این اے اور پی ایس کی نشستیں جماعت اور آزاد امیدواروں نے جیتی ہیں۔ ‘

انتخابات میں دھاندلی‘ کے خلاف بلوچستان میں احتجاج، دھرنے

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

سنیچر کو کوئٹہ، سبی، تربت، نصیر آباد، چاغی، لورالائی اور چمن میں احتجاج کیا گیا جبکہ دھرنے بھی دیے گئے ہیں۔

’جنہوں نے ووٹ کے بجائے دھوکہ دیا، اللہ انہیں معاف نہیں کرے گا‘

خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے نائب چیئرمین محمود خان نے کہا ہے کہ’جس کسی نے بھی مجھے ووٹ نہ دے کر دھوکہ دیا ہے، اللہ اسے معاف نہیں کرے گا۔‘
محمود خان سوات کی صوبائی نشست پی کے 10 اور قومی اسمبلی کے حلقے این اے چار دونوں سے شکست کھا گئے تھے۔
انہوں نے نتائج سامنے آنے کے بعد جمعے کو اپنی رہائش گاہ پر حلقے کے لوگوں سے ملاقات کی جس میں گلے شکوے کرتے دیکھے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ الیکشن کا اصول ہے کہ ایک جیتتا تو ایک ہارتا ہے لیکن دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے۔‘
ان کے مطابق ’میں نے 10 سال عوام کی خدمت کی لیکن مجھے یہ صلہ دیا گیا، میرا ضمیر مطمئن ہے اللہ ان سے ضرور پوچھے گا۔‘

شیئر: