Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں اتحاد ہو رہا ہے؟

صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے درمیان سیاسی قربت بڑھنے لگی ہے تاہم مالاکنڈ کے آزاد امیدواروں نے کسی قسم کے اتحاد کی مخالفت کر دی ہے۔
خیبر پختونخوا میں سیاسی اتحاد کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی نے جماعت اسلامی کے علاوہ دو مزید آپشنز پر بات چیت شروع کر دی ہے جس میں سے ایک پی ٹی آئی  پارلیمنٹیرینز بھی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کی جانب سے پارٹی رکنیت اور چیئرمین شپ سے استعفے کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان رابطوں میں تیزی آ گئی ہے۔ دونوں جماعتوں کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مخصوص نشستوں کے کوٹے اور حکومت سازی کے لیے قانونی مشاورت بھی جاری ہے تاہم حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔
اس معاملے پر نامزد وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے مختلف جماعتوں سے بات چیت ہو رہی ہے مگر اتحاد کے حوالے سے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔‘
انہوں نے بتایا کہ کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد کے لیے قانونی پیچیدگیوں کو بھی دیکھنا پڑ رہا ہے۔
’کبھی کہتے ہیں اتحاد کے لیے اسمبلی کا ممبر ہونا ضروری ہے تو کبھی کہتے ہیں ضروری نہیں۔ اسی لیے ان تمام معاملات کو قانوی ٹیم دیکھ رہی ہے۔‘
علی امین گنڈا پور کے مطابق فی الحال کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے لیکن آئندہ دو دن میں صورتحال واضح ہوجائے گی۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز سے اتحاد کی مخالفت 
دوسری جانب پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں شامل ہونے کی خبروں پر آزاد امیدواروں نے کُھل کر مخالفت کر دی ہے۔
سوات سے نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد نے بتایا کہ ’ہم اس اتحاد کو تسلیم نہیں کرتے ہیں کیونکہ پرویز خٹک اور محمود خان کے کہنے پر ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور ہم پر مقدمات درج ہوئے۔‘

پی ٹی آئی کے مطابق سیاسی اتحاد کے لیے قانونی مشاورت جاری ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ ’اکیلے پرویز خٹک کے استعفے سے کچھ نہیں ہو گا، محمود خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی پارٹی چھوڑنی ہوگی جنہوں نے ہمارے خلاف الیکشن لڑا۔ ورنہ ہم اس اتحاد کو تسلیم نہیں کریں گے۔‘
نومنتخب ایم پی اے ڈاکٹر امجد نے مزید بتایا کہ مالاکنڈ کے 27 آزاد ارکان صوبائی اسمبلی نے متفقہ طور پر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کا مؤقف 
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ترجمان ضیا اللہ بنگش نے اردو نیوز کو بتایا کہ دونوں جماعتوں کی قانونی ٹیمیں قانونی مشاورت کر رہی ہیں اور تمام پہلوؤں کو دیکھنے کے بعد پارٹی کے رہنما بات چیت کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے چیئرمین اور سربراہ محمود خان ان تمام معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔ 
واضح رہے کہ سابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 15 فروری کو  پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی بنیادی رکنیت اور چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

شیئر: