Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر کی منظوری کے بغیر قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10 بجے طلب

سنی اتحاد کونسل پارلیمان کی تمام اہم نشستوں پراپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (فوٹو: ایکس)
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے  صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بغیر پارلیمان کا پہلا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 10 بجے طلب کیا گیا ہے،اجلاس آرٹیکل 91 کی سب کلاز 2 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔
نوٹفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’وزارت پارلیمانی امور نے آگاہ کیا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت قانون سے قانونی رائے لینے کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے آئین کے آرٹیکل 91 کے شق دو کے تحت انتظامات کرنے کی منظوری دی ہے۔  اس لیے آگاہ کیا جاتا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات 29 فروری دن 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا۔‘
قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نو منتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔
اس سے قبل  پیر کو صدر ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اعتراض لگا کر واپس بھیج دی تھی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوگا۔  پہلے سیشن میں سپیکر قومی اسمبلی نومنتخب ارکان قومی اسمبلی سے حلف لیں گے۔ 
حلف برداری کے بعد سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا۔

شہباز شریف وزیراعظم اور ایاز صادق سپیکر کے عہدے کے لیے ن لیگ کے امیدوار ہوں گے

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعد ہوا جس میں نومنتخب ممبران پارلیمان کے علاوہ پارٹی کے سینیئر قائدین شریک ہوئے۔ 
اجلاس میں میاں نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار، حمزہ شہباز  اور دیگر شریک ہوئے۔

اجلاس میں میاں نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار، حمزہ شہباز  اور دیگر شریک ہوئے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قائد نواز شریف نے با ضابطہ طور پر مسلم لیگ ن کی طرف سے میاں شہباز شریف کو وزیر اعظم کے لیے اور سردار ایاز صادق کو سپیکر قومی اسمبلی کے لیے نامزد کر دیا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے دونوں کی نامزدگی کی توثیق کر دی۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب وزیر اعظم ،عامر ڈوگر سپیکر اور جنید اقبال ڈپٹی سپیکر کے امیدوار ہوں گے
دریں اثنا سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) نے کل قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے آزاد منتخب ممبران، جو کہ منتخب ہونے کے بعد سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے ہیں، جمعرات کے سیشن میں شرہک ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے مطابق سنی اتحاد کونسل پارلیمان کی تمام اہم نشستوں پراپنے امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کونسل کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمر ایوب وزیر اعظم ،عامر ڈوگر سپیکر قومی اسمبلی اور جنید اقبال ڈپٹی سیکر کے امیدوار ہوں گے۔ اجلاس میں طے پایا کہ  اگر ارکان اجلاس میں شرکت سے روکا گیا تو وہ اسمبلی کے باہر شدید احتجاج کریں گے۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اب احتجاج ایوان کے اندر اور باہر ہوگا۔اجلاس کے بعد گفتگو میں علی محمد نے کہا کہ ہم کوئی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ ’انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین کا امیدوار بیرسٹر گوہر ہوں گے۔
 شیر افضل مروت نے کہا پارلیمان میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے۔ ’ہفتے کو احتجاج کو کال دے دی ہے پر امن احتجاج کریں گے۔‘
 

شیئر: