پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیرِ صحت قاسم علی شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ ہسپتالوں میں ادویات موجود نہیں اور مشینیں خراب پڑی ہیں۔
انہوں نے اس صورتحال کا ذمہ دار نگراں حکومت کو قرار دیا ہے۔
وزیر صحت قاسم علی شاہ نے اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ ’صوبے میں صحت کارڈ بحال کر دیا گیا ہے۔ عوام اب مفت علاج کی سہولت سے مستفید ہوں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
نومنتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کون ہیں؟Node ID: 840811
’صحت کارڈ پینل سے نجی ہسپتالوں کو کم کیا جا رہا ہے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔ جن کے خلاف شکایات ہیں یا وہ ایس او پیز پر پورا نہیں اترتے تو انہیں پینل سے ہٹایا جا رہا ہے۔‘
وزیر صحت نے تسلیم کیا کہ ’صحت کارڈ پر پرائیویٹ ہسپتالوں میں غیرضروری سی سیکشن ہوئے۔ ایسے کیسز تھے جہاں سرجری کی ضرورت نہیں تھی اور وہاں پیسوں کے لیے آپریشن ہوئے۔‘
’ہمیں ایسے کیسز کی روک تھام کرنی ہے۔ ایک تو اوور بلنگ ہو رہی تھی اور دوسری جانب مریض کی صحت پر اثر پڑ رہا تھا۔‘
شعبہ صحت میں چیلنجز کیا ہیں؟
صوبائی وزیر صحت قاسم علی شاہ نے بتایا کہ نگراں حکومت نے ڈیڑھ برس میں شعبہ صحت کو شدید نقصان پہنچایا۔ فنڈز ہیں اور نہ ہی ادویات موجود ہیں۔
’ہسپتالوں میں ڈیڑھ برس سے مشینیں خراب پڑی ہیں۔ کسی نے مرمت کرنے کی زحمت نہیں کی۔ اب اس سسٹم کو معمول پر لانا ہے تاکہ ہسپتالوں میں جو بنیادی مسائل ہیں وہ ٹھیک ہو سکیں۔‘
