Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ مجھے وزارت ملے گی‘

فیصلے سے مطلع کرتے ہوئے کہا گیا’ ہمیں آپ سے بہتر کوئی نہیں ملا‘۔ ( فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے اپنی تعیناتی کے حوالے سے بتایا کہ ’ تعطیلات پر امریکہ گیا ہوا تھا جہاں مجھے ایوان شاہی سے ٹیلی فون آیا جس میں کہا گیا تھا کہ فوری طور پر جدہ پہنچوں‘۔
سعودی ٹی وی ایم بی سی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر صنعت کا کہنا تھا’ ٹیلی فون پر میں نے دریافت کیا کہ مجھے کیوں بلایا جارہا ہے جس پر دوسری جانب سے صرف اتنا کہا گیا کہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے صرف جدہ پہنچنے کا کہا گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ ٹیلی فون پر ملنے والی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے فورا جدہ پہنچا جہاں سے براہ راست ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دفتر گیا انہوں نے میرا شاندار استقبال کیا اور مجھ سے کافی دیر تک صنعت کے حوالے سے گفتگو کی انہوں نے دریافت کیا کہ صنعت کے میدان میں کیا کمی ہے جس کی وجہ سے متوقع کامیابی نہیں ملی ؟ میں نے انہیں چیلنجز اور اس حوالے سے درپیش معاملات کی باریکیوں کو بیان کردیا۔‘
وزیر صنعت میں مزید کہا ’ولی عہد نے میری تمام باتوں کو انتہائی توجہ سے سنا اور مجھے بتایا کہ صنعت کو ایک الگ وزارت قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس وقت میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ مجھے یہ منصب ملے گا۔‘
بندر الخریف نے مزید کہا’ مجھے دوبارہ ولی عہد کے دفتر طلب کیا گیا، اس وقت میں یہ سوچ رہا تھا کہ مجھے شکریہ کے ساتھ خدا حافظ کا خط تھما دیا جائے گا۔‘
ولی عہد کے دفتر پہنچا تو معلوم ہوا کہ وہ مجھ سے ملاقات کرکے مزید کچھ امور پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں۔ ولی عہد کے دفتر میں ان سے ملاقات کی جس میں انہوں وزارت صنعت کے حوالے سے فیصلے سے مطلع کرتے ہوئے یہ الفاظ کہے’ ہمیں آپ سے بہتر کوئی نہیں ملا‘۔
واضح رہے 30 اگست 2019 کو ایوان شاہی سے جاری ہونے والے احکامات میں صنعت و معدنی وسائل کو جدا وزارت بنانے کا فیصلہ صادر ہوا تھا جس پرعمل درآمد یکم جنوری 2020 سے کیا گیا۔

شیئر: