اسلام آباد.... پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کابل ، تہران اوربرطانیہ میں بم دھماکوں کے بعد داعش کی طرف سے سعودی عرب میں بم دھماکوں کی دھمکیاں ملت اسلامیہ کیلئے نا قابل قبول ہیں۔ارض الحرمین الشریفین کے دفاع اور سلامتی کیلئے مسلم امہ متحد اور منظم ہے ، اخوان المسلمین کے بعض قائدین کے افکار سے مسلم امہ کیلئے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ قطر اور عرب ممالک کے درمیان مفاہمت کی کوششیں درست سمت قدم ہیں ۔ انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ کا سب سے بڑا مسئلہ اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت ہے جس کی وجہ سے آج شام ، عراق ، یمن انتشار کا شکار ہیں اور بحرین ، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماءکونسل ہر سطح پر مسلم امہ کے اتحاد ،دہشت گردی اور انتہاءپسندی کے خاتمے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ۔ خلیج کے بحران کا حل ہم مذاکرات کو سمجھتے ہیں اور قطر اور دیگر عرب ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ خلیج تعاون کونسل اور عرب ممالک کے مشترکہ موقف کے ساتھ کھڑی ہو۔قطر اور عرب ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے تصادم سے دہشت گردا ور انتہاءپسند اور اسلام دشمن قوتیں فائدہ اٹھائیں گی جو کسی بھی صورت مسلم امہ کے مفاد میں نہیں ۔ اخوان المسلمین کے بعض قائدین کے افکار کی وجہ سے نوجوان نسل انتہاءپسندتنظیموں کے ہاتھوں یر غمال بنی ہے۔اخوان المسلمین کی قیادت کو اپنے افکار اور نظریات پر غور کرنا چاہیے اور امت مسلمہ کیلئے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلئے تدبر اور فہم کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی دہشت گرد تنظیم یا ملک کو ارض الحرمین الشریفین کے دفاع اور سلامتی سے نہیں کھیلنے دیا جائے گا۔ پاکستانی قوم ، پاکستان کی فوج اور علماء، ارض الحرمین الشریفین کے دفاع اور سلامتی سے کبھی غافل نہیں رہ سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور عرب ممالک کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کیلئے پاکستانی فوج کو قطر بھیجنے کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ پاکستان کی وزارت خارجہ اس کی تردید کر چکی ہے ، ایسی افواہیں پھیلانے والے صرف انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔