Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپوزیشن کے احتجاج کے دوران سینیٹ سے پیکا ترمیمی ایکٹ منظور، صحافیوں کا واک آؤٹ

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ (فوٹو: سینیٹ)
پاکستان میں ایوان بالا (سینیٹ) نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام سے متعلق متنازع الیکٹرانک کرائمز ترمیمی بل 2025 (پیکا) کی منظوری دے دی ہے، جبکہ ایوان بالا نے ڈیجیٹل نیشن بل 2024 بھی منظور کر لیا ہے۔
منگل کے روز ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹر محسن نقوی کی جگہ وفاقی وزیر رانا تنویر نے الیکڑانک کرائمز ترمیمی بل 2025 (پیکا) ایوان میں پیش کیا۔
اپوزیشن کے شدید احتجاج کے دوران پیکا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اس دوران پریس گیلری میں موجود صحافیوں نے پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے خلاف اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
ایکٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے مخالفت کی، اور اپنا احتجاج ریکارڈ کیا جبکہ اس دوران وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ ’صحافیوں کا اس بل سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ قانون ٹی وی اور اخبارات کو نہیں بلکہ سوشل میڈیا کو ڈیل کرے گا۔‘
اپوزیشن کا احتجاج
پیکا ترمیمی بل 2025 ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین سینیٹ اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوئے۔ اُنہوں نے پیکا ترامیم کے خلاف نعرے بازی کی اور بل کی مخالفت کی۔
اس دوران سینٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ’ہم پیکا ترمیمی بل کی بالکل مخالفت کرتے ہیں۔ ہم میں سے اس کا کوئی شراکت دار نہیں ہے، یہ بل پیش کرنے کا طریقہ کار ہی درست نہیں۔‘

سینیٹر شبلی فراز نے پیکا ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کی۔ (فوٹو: سینیٹ)

شبلی فراز نے تقریباً اس بل کی حمایت کی: رانا تنویر
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر نے پیکا ترمیمی بل کو ایوان میں پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن یہاں احتجاج کر رہی ہے، لیکن سینیٹر شبلی فراز نے تقریباً اس بل کی حمایت کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’اس میں بہتری ہو سکتی ہے۔ بل سے صحافیوں کا بھی کوئی تعلق نہیں۔ یہ قانون صرف سوشل میڈیا کو ڈیل کرے گا۔‘
ایوان کی کارروائی کا احوال، ایمل ولی خان کا وزیر قانون کی نشست پر جا کر احتجاج
سینیٹ اجلاس کے آغاز میں ہی پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے احتجاج شروع کیا۔
اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور پی ٹی آئی سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے قریب پہنچ گئے۔ اس دوران اے این پی کے سینیٹر ایمل ولی خان بھی پیکا ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرتے نظر آئے۔
اُنہوں نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی نشست پر پہنچ کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔ سینیٹر شبلی فراز نے سیکریٹری سینیٹ پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ایوان کی کارروائی کے دوران صحافیوں کا احتجاج
پیکا ترمیمی بل 2025 کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ صحافی برادری بھی سراپا احتجاج ہے۔
آج کے سینیٹ اجلاس کے آغاز کی کارروائی کی میڈیا کوریج کرنے کے بعد پیکا ترمیمی بل کو منظوری کے لیے ایوان میں پیش کرنے پر صحافیوں نے بقیہ اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا ہے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر نے الیکڑانک کرائمز ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔ (فائل فوٹو)

ڈیجیٹل نیشن بل منظور، سینیٹر کامران مرتضی کے اعتراضات مسترد
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ڈیجیٹل نیشن بل پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے مزید ترامیم پیش کیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس بل کو مکمل مسترد کرنا چاہیے۔ یہ صوبوں کے امور پر مداخلت ہے، تاہم سینیٹ نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی ترامیم کو مسترد کرتے کثرت رائے سے ڈیجیٹل نیشن بل 2024 منظور کر لیا ہے۔
انسانی سمگلنگ روکنے کے لیے بل ایوان میں پیش
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے تین بل پیش کیے گئے ہیں ان ترمیمی بلز میں امیگریشن ترمیمی بل، انسانی ٹریفکنگ کی روک تھام کا ترمیمی بل اور مہاجرین کی سمگلنگ کی روک تھام کا ترمیمی بل شامل ہیں۔ بِلز کے تحت سمگلنگ اور غیرقانونی امیگریشن کے خلاف سخت سزاؤں اور بھاری جرمانوں کا تعین کیا گیا ہے۔تینوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیے گئے ہیں۔
سینیٹ میں مجرم کی تصویر لانے کے خلاف رولنگ دی جائے: سینیٹر افنان اللہ
سینیٹ اجلاس سے لیگی سینیٹر افنان اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان میں ایک مجرم شخص کی بار بار تصویر لائی جا رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ اس پر رولنگ دیں۔ اس کے جواب میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے پر بعد میں بات کرتے ہیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا فلک ناز چترالی کے رویے پر شدید اظہار برہمی
سینیٹ اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر فلک ناز چترالی کی جانب سے شور شرابے اور احتجاج کرنے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے ریمارکس دیے کہ ’آپ کا رویہ نامناسب ہے، آپ کو آخری بار انتباہ کیا جا رہا ہے۔ نہیں تو میں آپ کے خلاف کارروائی عمل میں لاؤں گا۔‘

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے تین بل پیش کیے گئے۔ (فوٹو: سینیٹ)

سینیٹ اجلاس میں وقفہ سولات، ’پی آئی اے کی نجکاری کی ایک کوشش ناکام ہو چکی، دوسری کی جا رہی ہے‘
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سولات کے دوران سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے میں پوچھا کہ پی آئی اے کی تمام یورپی ممالک اور برطانیہ کے لیے پروازیں کب بحال ہوں گی؟ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے مگر ہمارے پاس 3 اےٹی آرز ہیں جن میں سے 1 بند ہے جس کے پرزے نہیں مل رہے۔
اس کے جواب میں وزیر ہوا بازی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے روٹس بحال ہو رہے ہیں۔ یورپ کے بعد برطانیہ کے لیے بھی پروازوں کی بحالی کے لیے برطانوی ٹیم پاکستان آئی ہوئی ہے۔ امید ہے برطانیہ کا روٹ بھی جلد کھل جائے گا۔
اُنہوں نے پی آئی اے کی نجکاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کی ایک کوشش کی ہے مگر اس میں کامیابی نہیں ملی۔ اب پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنے کے لیے دوسری کوشش کر رہے ہیں۔
بعد ازاں پیکا ترامیم اور ڈیجیٹل نیشن بل کی منظوری کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

شیئر: