Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین وزیر دفاع کا بیان پاکستان میں ماورائے عدالت قتل کا واضح اعتراف ہے، دفتر خارجہ

بیان کے مطابق عالمی برادری انڈیا کو اس کے غیر قانونی اقدامات کے لیے جوابدہ بنائے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے انڈین وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔
سنیچر کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 25 جنوری 2024 کو پاکستان نے ناقابل تردید ثبوت پیش کرتے ہوئے اپنی سرزمین پر ماورائے عدالت اور بین الاقوامی قتل کی انڈیا کی مہم کو واضح کیا تھا۔
’انڈیا کی جانب سے پاکستان کے اندر مزید شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی تیاری کا دعویٰ، اپنے جرم کا واضح اعتراف ہے۔‘
دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ’بین الاقوامی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ انڈیا کو اس کے گھناؤنے اور غیر قانونی اقدامات کے لیے جوابدہ بنائے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خود مختاری کے تحفظ کے لیے ثابت قدم ہے جیسا کے پاکستان نے فروری 2019 میں انڈیا کی دراندازی کا مضبوط جواب دیا تھا۔ اس واقعے نے انڈیا کی فوجی برتری کے کھوکھلے دعوؤں کو بے نقاب کردیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’انڈیا کی حکمراں جماعت قوم پرستی کے جذبات کو ہوا دینے کے لیے نفرت انگیز بیانات کا سہارا لیتی ہے۔ اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ طویل المدتی تعمیری روابط کے امکانات کو بھی متاثر کرتا ہے۔‘
ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے، تاہم امن کی ہماری خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہیے
برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق انڈین حکومت نے بیرون ملک دہشت گردوں کو ختم کرانے کی منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں بہت سے افراد کو قتل کرایا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی اور انڈین انٹیلیجنس اہلکاروں اور پاکستان کے تفتیشی حکام کی جانب سے شیئر کی جانے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیسے انڈین انٹیلیجنس ایجنسی نے سنہ 2019 کے بعد بیرون ملک قاتلانہ کارروائیاں شروع کیں۔ 

شیئر: