کنساس..... یہاں ایک بے قصور شخص 17سال قید کی سزا بھگتنے کے بعد آخر کار رہا کردیا گیا ہے اور یہ سب کچھ اس لئے ممکن ہوا کیونکہ اسکا ہمشکل مل گیا جو اصل مجرم تھا۔ واضح ہو کہ کنساس سٹی کا رہنے والا رچرڈ انتھونی جونز نامی شخص 1999ءمیں مسلح ڈکیتی میں پکڑا گیا تھا اور اسے 19سال کی سزائے قید ہوئی تھی۔سزا کیلئے جو شواہد پیش کئے گئے تھے وہ ایک عینی شاہد کے بیان کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ تاہم سزا سے بچ جانے والے شخص نے ایک ایسے قیدی کے بارے میں اس دوران سن لیا جو جیل میں ہے او راسکا تقریباً ہم نام ہے۔ بے وجہ دوسرے شخص کو سزا بھگتنے کے احساس نے اصل مجرم کے ضمیر پر بوجھ ڈال دیا اورآخر کار اس نے اس بوجھ سے نجات حاصل کرنے کیلئے وکیلوں سے رابطہ کیا اور ساری بات انہیں بیان کردی۔ اب رچرڈ انتھونی کو جج نے یہ کہتے ہوئے بری کردیا ہے کہ استغاثہ اس کے خلاف خاطر خواہ شواہد پیش نہیں کرسکی ہے۔ جان کا ڈی این اے یا فنگر پرنٹ بھی موقع پر موجود نشانات سے مطابقت نہیں رکھ سکے کیونکہ یہ اصل مجرم تھا ہی نہیں اور اصل مجرم اس شخص کے علاقے میں ہی رہتا تھا اور ستم ظریفی یہ تھی کہ وہ اسکا ہم نام بھی تھا ۔ 19سال میں سے 17سال کی مدت قید میں گزارنے کے بعد رہا ہونے والے شخص نے کہا ہے کہ وہ اب بھی بیحد خوش ہے کیونکہ وہ بے قصور ثابت ہوگیا ہے اور اس کے لئے بلاوجہ 17سال قید کی سزا بھگتنا زیادہ اہمیت نہیں رکھتا۔ قسمت کی ستم ظریفی ہے کہ اصل مجرم اسکاہمشکل اور ہم نام بھی تھا۔ اتنے عرصے جیل میں رہنے کی وجہ سے اس کے بچے جوان ہوچکے ہیں ۔ اب وہ ان بچوں کے ساتھ کھیل تماشے نہیں کرسکتا۔ مگر وہ اس قابل ہوگئے ہیں کہ اس صورتحال کو سمجھیں اور تسلیم کرلیں کہ انکا باپ کوئی قاتل یا مجرم نہیں تھا۔