Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی انجینئر نے سیمنٹ اور سریے کے بغیر پتھروں سے مکان تعمیر کرلیا

مکان کی تعمیر کا آغاز جنوری 2023 میں کیا گیا تھا (فوٹو: سکرین گریب)
سعودی سول انجینئریزید الشھری نے عہد قدیم کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے چٹانی پتھروں اور لکڑیوں سے قدیم طرز کا مکان تعمیر کرلیا۔
 سعودی انجینئرنے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا کہ پرانے زمانے کے محل نما مکان کی تعمیر میں سیمنٹ، سریہ اور کنکریٹ استعمال نہیں کیا گیا۔
مکان کی تعمیر کے لیے علاقے میں بکثرت پائی جانے والی گرینائٹ کے چٹانی پتھروں کو تراش کر انہیں اینٹوں کی شکل دی گئی۔
انہیں جوڑنے کے لیے ان ہی چٹانوں کے پتھروں سے حاصل ہونے والی ریت کو استعمال کیا گیا۔
چھت کی تعمیر کے لیے جو لکڑی استعمال کی گئی ہے وہ ماضی میں استعمال ہونے والے لکڑی کے وہ ستون ہیں جن پر بجلی کی تاریں جوڑی جاتی تھیں۔
سعودی انجینئر کا کہنا تھا’ ریلوے کی پٹری میں استعمال ہونے والی لکڑیوں کے ذریعے دروازے، کھڑکیاں اور چھت کی سپورٹ تیار کی گئی ہے‘۔
’برآمدے میں نصب ستون بھی گرینائٹ کے پتھروں کو اینٹوں کی شکل میں ہاتھوں سے تراشا کر بنا ئے گئے‘۔
مکان کی تعمیر میں کسی قسم کا جدید ساز وسامان استعمال نہیں کیا گیا جبکہ اس کا طرز تعمیر بھی عہد رفتہ کا ہی ہے۔
انجینئر الشھری کا کہنا تھا’ تعمیر کا آغاز جنوری 2023 میں کیا گیا تھا اور اب یہ اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے‘۔

شیئر: