Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بہترین عربی فکشن کا ایوارڈ اسرائیل میں 20 سال سے قید فلسطینی مصنف کے نام

مقابلے میں 133 ناولوں میں سے خندقجی کے ناول کو منتخب کیا گیا۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
20 سال سے اسرائیل میں قید فلسطینی مصنف باسم خندقجی نے اپنے ناول ’اے ماسک، دی کلر آف دی سکائی‘ کے لیے عربی فکشن کا ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’انٹرنیشنل فکشن فار انٹرنیشنل پرائز 2024‘ کے ایوارڈ کا اعلان ابوظہبی میں ایک تقریب کے دوران کیا گیا۔
یہ ایوارڈ باسم خندقجی کی جانب سے لبنان میں کتاب کے پبلشر دارالادب کے مالک رانا ادریس نے لیا۔
باسم خندقجی 1983 میں اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں پیدا ہوئے اور 21 سال کی عمر میں 2004 میں اپنی گرفتاری تک مختصر کہانیاں تحریر کیں۔
ان کو تل ابیب میں ایک بم دھماکے کے الزام میں سزا سنائی گئی اور جیل بھیج دیا گیا۔ قید کے دوران انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم انٹرنیٹ کے ذریعے مکمل کی۔
ناول کے عنوان میں موجود ’ماسک‘ نیلے رنگ کے اس شناختی کارڈ حوالہ دیتا ہے جو رام اللہ کے ایک مہاجر کیمپ میں رہنے والے ایک ماہر آثار قدیمہ نُور کو ایک اسرائیلی شہری کے پرانے کوٹ کی جیب سے ملا۔
مقابلے میں 133 ناولوں میں سے خندقجی کے ناول کو منتخب کیا گیا۔
نبیل سلیمان جنہوں نے جیوری کی سربراہی کی، نے کہا کہ یہ ناول ’خاندان کی تقسیم، نقل مکانی، نسل کشی اور نسل پرستی کی ایک پیچیدہ اور تلخ حقیقت کو بیان کرتا ہے۔‘
قید ہونے کے بعد باسم خندقجی نے شعری مجموعے لکھے جن میں ’ریچوئل آف دی فرسٹ ٹائم‘ اور ’دی بریتھ آف ناکٹرنل پوئم‘ شامل ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل تین ناول بھی لکھے ہیں۔

شیئر: