کئی یورپی ممالک مئی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے: جوزف بوریل
فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کے قیام پر ویٹو کا کوئی راستہ نہیں ہے (فوٹو: اخبار 24)
یورپی یونین کے اعلی نمائندے برائے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی جوزف بوریل نے توقع ظاہر کی ہے کہ’ آئندہ مئی تک کئی یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں گے‘۔
جوزف بوریل پیر کو سعودی دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اخبار 24 کے مطابق اس سے قبل جوزف بوریل نے اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا تھا کہ اسراائیل کے پاس فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کے قیام پر ویٹو کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
اس سے قبل امریکہ فلسطین کو بطور ریاست اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دیے جانے کے لیے پیش کی گئی الجزائر کی قرارداد کو سکیورٹی کونسل میں ویٹو کر چکا ہے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی رکنیت کے لیے سنہ 2011 میں سکیورٹی کونسل میں درخواست جمع کرائی تھی
اس درخواست پر غور نہیں کیا گیا تاہم اگلے برس جنرل اسمبلی میں فلسطین کو نان ممبر آبزرور ریاست کی حیثیت دی گئی۔
خیال رہے مارچ میں چار یورپی ملکوں سپین، آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینیا نے اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا تھا ’ وہ توقع کرتے ہیں کہ ان کا ملک جولائی تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا‘ ۔
انہوں نے یہ خیال بھی ظاہر کیا تھا کہ ’ یورپی یونین میں جلد ہی ایسی لہر پیدا ہو گی جس کے بعد کئی رکن ممالک اسی موقف کو اختیار کر لیں گے‘۔