سکھ کمیونٹی خوفزدہ ہے لیکن قانون کی حکمرانی پر یقین رکھیں، وزیراعظم ٹروڈو
سکھ کمیونٹی خوفزدہ ہے لیکن قانون کی حکمرانی پر یقین رکھیں، وزیراعظم ٹروڈو
اتوار 5 مئی 2024 9:58
ہردیپ سنگھ کے قتل کے الزام میں تین افراد کو وینکوور سے گرفتار کیا گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے سکھ کمیونٹی کے خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی اور انصاف کے نظام پر یقین رکھیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹورونٹو میں منعقد سکھوں کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ کمیونٹی کے اکثر افراد پریشان ہیں اور شاید اس وقت خوفزدہ بھی ہوں لیکن انصاف کے نظام پر یقین کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں پرسکون رہنا چاہیے اور جمہوری اصولوں اور نظام عدل کی طرف جو ہماری ذمہ داریاں ہیں ان میں ثابت قدم رہیں۔‘
خیال رہے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے الزام میں جمعے کو وینکوور سے تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
جسٹن ٹروڈو نے اس حوالے سے کہا کہ ’گرفتاریاں اہم ہیں کیونکہ کینیڈا میں قانون کی حکمرانی ہے جہاں انصاف کا نظام مضبوط اور خودمختار ہے اور تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا بنیادی عزم موجود ہے۔‘
جمعے کو انڈیا سے تعلق رکھنے والے 22 اور 28 سال کی عمروں کے دو نوجوانوں کو قتل اور سازش کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان مشتبہ افراد کے انڈین حکومت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں اور آیا دیگر افراد بھی اس واقعے میں ملوث ہیں۔
ہردیپ سنگھ نجار 1997 میں کینیڈا منتقل ہو گئے تھے اور 2015 میں انہیں شہریت ملی تھی۔
دہشت گردی اور قتل کی سازش میں ہردیپ سنگھ انڈین حکومت کو مطلوب تھے۔
18 جون 2023 کو نقاب پوش حملہ آورں نے انہیں سکھوں کی عبادت گاہ کی پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
یہ واقعہ پیش آنے کے کئی ماہ بعد جسٹن ٹروڈو نے انڈین انٹیلی جنس اداروں کے ملوث ہونے کا اعلان کیا تھا اور انڈین سفارتخانے کے ایک عہدیدار کو ملک سے نکال دیا تھا۔
انڈیا نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل دیا تھا اور کینیڈین شہریوں کے لیے عارضی طور پر انڈیا کا ویزا بند کر دیا تھا۔
نومبر میں امریکی محکمہ انصاف نے چیک ریپبلک میں رہنے والے ایک انڈین شخص پر الزامات عائد کیا تھا کہ اس نے امریکی سرزمین پر اسی طرح کی قاتلانہ کارروائی کی کوشش کا منصوبہ بنایا تھا۔