پہلے مرحلے میں 5 ہزار نان ٹیکس فائلرز کی سمز بند کرنے پر اتفاق
پہلے مرحلے میں 5 ہزار نان ٹیکس فائلرز کی سمز بند کرنے پر اتفاق
ہفتہ 11 مئی 2024 16:48
ٹیکس کی مد میں حکومت پاکستان کو بہت کم رقم اکٹھی ہوتی ہے جس کی وجہ لوگوں کی اپنی آمدن چھپانا یا ٹیکس چوری کرنا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ پاکستان کے ٹیلی کام آپریٹرز نے ان افراد کی سمز بند کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جنہوں نے ٹیکس سال 2023 کے اپنے انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کیے۔
ایف بی آر نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو نے انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر ایک کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ اہم ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر ایک، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114B کے تحت جاری کیا گیا تھا۔
’ان ملاقاتوں کا مقصد ٹیکس سال 2023 کے نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کے اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔ اس عمل کو سدھارنے اور ٹیکس کے قوانین کی پاسداری کے لیے کئی ملاقاتیں کی گئیں۔‘
بیان کے مطابق ’متعدد ملاقاتوں کے بعد ٹیلی کام آپریٹرز نے مینوئل طریقے سے چھوٹے بیجز میں سمز بلاک کرنے کا عمل شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے تاوقتیکہ وہ اپنے سسٹمز کو خودکار طریقے سے یہ کام کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں کر لیتے۔ اس سلسلے میں جمعے کو پانچ ہزار نان فائلرز پر مشتمل پہلے بیچ کی تفصیلات ٹیلی کام آپریٹرز کو مہیا کر دی گئی ہیں تاکہ ان کی سمز بلاک کرنے کے احکامات پر عمل درآمد کیا جا سکے۔‘
’ٹیلی کام آپریٹرز کو روزانہ کی بنیاد پر مزید بیجز بھیجے جائیں گے۔ مزید برآں ٹیلی کام آپریٹرز نے نان فائلرز کو سمز بلاک کرنے سے خبردار کرنے کے لیے پیغامات بھیجنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔‘
خیال رہے کہ ٹیکس کی مد میں حکومت پاکستان کو بہت کم رقم اکٹھی ہوتی ہے جس کی وجہ لوگوں کی اپنی آمدن چھپانا یا ٹیکس چوری کرنا ہے۔ ٹیکس کی یہ کمی مالی خسارے کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو اندرون اور بیرون ملک سے قرض لینے پڑتے ہیں۔
گذشتہ برس دسمبر میں ایف بی آر نے کہا تھا کہ ’سنہ 2022 میں 24 کروڑ کی آبادی والے ملک میں صرف 52 لاکھ افراد نے ٹیکس ادا کیا۔ اور وہ اس مالی سال میں 15 لاکھ نئے ٹیکس ادا کرنے والوں کو اپنے نظام کا حصہ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔‘
رواں برس 30 اپریل کو ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والوں کے خلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اُن کی سمز بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں چھ لاکھ چھ ہزار 671 ٹیکس ریٹرنز فائنل نہ کرنے والوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
تاہم کچھ ہی دن بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک نہ کرنے کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو مطلع کر دیا تھا۔
پی ٹی اے نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114-بی کے تحت موبائل فون سموں کی بلاکنگ کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایف بی آر کو مطلع کیا ہے کہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی ٹی جی او ) پر متعلقہ ادارے کے ذریعے عمل درآمد سے پہلے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اعلامیے کے مطابق پی ٹی اے نے اس حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
اس حوالے سے اُردو نیوز کو ایک خط کی کاپی موصول ہوئی جو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سمز بلاک نہ کرنے سے متعلق لکھا تھا۔ پی ٹی اے نے ایف بی آر کے خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کا عمل ان کے نظام سے مطابقت نہیں رکھتا اور قانونی طور پر پی ٹی اے سمز بلاک کرنے کا پابند نہیں ہے۔