روٹ ٹو مکہ عنوان کے تحت سعودی انجینئرز اور تکنیکی ماہرین پاکستان، بنگلہ دیش، مراکش، انڈونیشیا، ملائیشیا، ترکی اور آئیوری کوسٹ کے ائیرپورٹس سے عازمین کو سعودی اتھارٹی کے نظام سے مربوط کر رہے ہیں۔
اس تکنیکی نظام کے تحت بارڈر سسٹم، حج سسٹم، عازمین کا رجسٹریشن سسٹم اور بائیو میٹرک رجسٹریشن کے طریقہ کار کو ہموار کرنا ہے۔
یہ نظام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے تحت مختلف خدمات بڑھانے اور ان کے ثمرات زیادہ سے زیادہ کرنے کے وسیع تعاون کا حصہ ہے۔
مسلم اکثریتی ممالک میں 2019 سے شروع کئے گئے ’مکہ روٹ انیشیٹو‘ نظام کے تحت عازمین کو روانگی سے قبل ائیرپورٹس پر ویزا، کسٹمز اور ہیلتھ سروسز کی تمام ذمہ داریاں مکمل کر دی جاتی ہیں۔
یہ تمام خدمات مہیا کرنے کا مقصد مملکت آمد کے بعد ایئرپورٹس پر کئی گھنٹے انتظار کی زحمت سے بچنا ہے۔
یہ عمل الیکٹرانک ویزا کے اجراء اور انفرادی معلومات اکٹھی کرنے کے ساتھ شروع ہوتا ہے، جس کے بعد روانگی سے قبل پاسپورٹ کے طریقہ کار کو منظم کیا جاتا ہے۔
ان خدمات کے تحت عازمین کے سامان اور پاسپورٹ پر سٹیکرز لگائے جاتے ہیں جس پر فلائٹ ڈیٹا اور رہائش کے مقام کی معلومات درج ہوتی ہیں۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کی نگرانی میں کام کرنے والی ایک خصوصی ٹیم ٹیگنگ سروس فراہم کرتی ہے۔
جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ اور مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر موجود ٹیمیں عازمین کا سامان وصول کر کے احتیاط کے ساتھ ان کی رہائش پر پہنچانے کی ذمہ داری پوری کرتی ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ عازمین حج کے لیے ’مکہ روٹ انیشٹیو‘ نافذ کرنے کے لیے متعدد ایجنسیوں کی خدمات لے رہی ہے جن میں وزارت خارجہ، وزارت حج و عمرہ، جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن، زکوٰۃ، ٹیکس اینڈ کسٹم اتھارٹی، سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس شامل ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں