موبائل فونز کی پی ٹی اے اپروول، صارفین کے ساتھ کروڑوں روپے کا فراڈ کیسے؟
موبائل فونز کی پی ٹی اے اپروول، صارفین کے ساتھ کروڑوں روپے کا فراڈ کیسے؟
بدھ 22 مئی 2024 7:46
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹیکس ادائیگی نہ ہونے پر ڈیوائسز بند کی گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے مختلف شہروں میں ایجنٹس کی جانب سے مہنگے موبائل فونز پی ٹی اے سے اپروو کروانے کے نام پر شہریوں کے ساتھ کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
موبائل فون خریدنے والے دکانداروں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے آئی فونز پر لاکھوں روپے کا ٹیکس ادا کیا اور پی ٹی اے اپروو کروائے جس کی پی ٹی اے کی جانب سے آن لائن تصدیق بھی کی گئی تاہم کچھ عرصہ بعد پی ٹی اے نے وہی موبائل فونز دوبارہ بلاک کر دیے۔
اس بارے میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ترجمان نے 1934 ایسی موبائل ڈیوائسز کے بند کرنے کی تصدیق کی ہے جن پر ایف بی آر ٹیکس یا ڈیوٹیز ادا نہیں کی گئی تھیں۔
'موبائل فون فونز ایجنٹس کی مدد سے پی ٹی آئی اپروو کروائے گئے '
اسلام آباد کے ایف سیون مرکز میں موبائل فونز کا کاروبار کرنے والے ایک تاجر محمد عمران نے اُردو نیوز کو بتایا کہ آئی فونز پر ٹیکسز کی ادائیگی پی ایس آئی ڈی بنا کر بینکنگ ایپ کے ذریعے کی جاتی تھی۔
تاہم کچھ عرصہ قبل پی ٹی اے نے بینکنگ ایپ کے ذریعے آئی فون کی ٹیکس کی ادائیگی بند کر دی تھی جس کے بعد ایسے موبائل فونز کی رجسٹریشن بینکنگ کاؤنٹر کے ذریعے ہونا شروع ہو گئی جو کہ شہریوں کے لیے نسبتاً ایک مشکل کام تھا۔
محمد عمران کے مطابق ’قطاروں میں کھڑے ہو کر موبائل فونز کی پی ٹی اے اے سے تصدیق ایک مشکل کام بن گیا تھا۔ اسی دوران پاکستان کے مختلف شہروں میں خود کو پی ٹی اے کے ایجنٹس ظاہر کرنے والے لوگوں نے موبائل فونز پی ٹی اے سے اپروو کروانے شروع کر دیے جس کے نتیجے میں شہریوں سے کروڑوں روپے بھی بٹورے گئے اور موبائل فونز پر ٹیکس کی ادائیگی بھی نہ ہوئی۔‘
’ایجنٹس نے عارضی بنیادوں پر ہزاروں کی تعداد میں موبائل فونز ان بلاک کروائے‘
ایجنٹس کے ذریعے مہنگے موبائل فونز پی ٹی اے سے ان بلاک کرنے کے فراڈ سے متاثرہ دکاندار کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے آئی فونز پر بنکوں کے ذریعے ٹیکس کی ادائیگی کے ایک مشکل مرحلے کے بعد یہ ایجنٹس مارکیٹ میں سرگرم ہوئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ایجنٹس نے ہمیں بتایا کہ وہ پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور جو کام بینکوں کے ذریعے ہو رہا ہے وہی ہم آن لائن کر دیں گے۔‘
متاثرہ شہری کے مطابق ’ایجنٹس نے ہمیں یقین دلوانے کے لیے کچھ موبائل فونز ٹیکس ادا کر کے پی ٹی اے اپروو کروا کر دکھائے اور پھر ہمیں بھی قائل کر لیا۔‘
متاثرہ دکاندار کا مزید کہنا تھا کہ مبینہ طور پر پی ٹی اے کے ایجنٹس نے پہلے موبائل فونز پی ٹی اے اپروو کیے اور بعد میں ہم سے رقم کا مطالبہ کیا ۔اسی طریقہ کار کے تحت موبائل فونز کے کاروبار سے منسلک افراد نے درجنوں موبائل پی ٹی اے اپروو کروائے۔
’جب ایجنٹس نے ہمارے موبائل فونز نے اپروو ہونے کا دعویٰ کیا تو ہم نے اپنی تسلی کے لیے پھر پی ٹی اے کی ویب سائٹس اور ایپ کے پر موبائلز کا سٹیٹس چیک کیا تو موبائل واقعی پی ٹی اے اپرووڈ ہو چکے تھے جن کی دستاویزات بھی موجود ہیں۔‘
ایک متاثرہ دکاندار نے الزام لگایا کہ ایجنٹس پی ٹی اے اور ایف بی آر کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے۔
محمد عمران نے اُردو نیوز کے ساتھ گفتگو میں سوال اٹھایا کہ ’اگر ایجنٹس نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے تو اُس وقت پی ٹی اے نے موبائل فونز کے اپروو ہونے کی تصدیق کیوں کی؟‘
اُن کا کہنا تھا کہ ’عمومی طور پر جب کوئی بھی شہری اپنے آئی فون پر ٹیکس کی ادائیگی کرتے ہوئے پی ٹی اے اپروو کروانا چاہتا ہے تو ایف بی آر پی ٹی اے کو بذریعہ ای میل آگاہ کرتا ہے کہ متعلقہ شہری نے اس آئی ایم آئی نمبر پر ٹیکس جمع کروایا ہے۔ جس پر پی ٹی اے الیکشن لیتے ہوئے مذکورہ موبائل فون ان بلاک کر دیتا ہے۔‘
متاثرہ دکاندار نے بتایا کہ جن شہریوں نے اُن کی دکان سے پی ٹی اے اپرووڈ موبائل فونز خریدے ہیں وہ اب اُنہیں واپس کر رہے ہیں یا قانونی کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں، حالانکہ موبائل فونز فروخت کرنے سے پہلے شہریوں کو موبائل فون پی ٹی اے اپروو ہونے کی تسلی کروائی تھی۔
'چیئرمین پی ٹی اے ملاقات کے لیے وقت نہیں دے رہے '
محمد عمران کا کہنا تھا کہ اس فراڈ سے متاثرہ تاجروں کا وفد پی ٹی اے ہیڈ آفس میں چیئرمین پی ٹی اے سے ملاقات کے لیے جا چکا ہے تاہم ابھی تک اُن کی چیئرمین پی ٹی اے سے ملاقات نہیں ہو سکی۔
انہوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی اے تاجروں اور عام شہریوں کے تحفظات سنے اور پی ٹی اے انٹرنل انکوائری کروائے کہ شہریوں کے ساتھ یہ فراڈ کیسے ہوا ہے۔
’ٹیکس ادائیگی کا ثبوت نہیں‘، پی ٹی اے کا موقف
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ترجمان ملاحت عبید نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے حال ہی میں ایف بی آر ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے موبائل ڈیوائسز بند کی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی اے کی ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے ذریعے مارچ 2024 میں مقامی موبائل نیٹ ورکس پر 1934 نان ٹیکس پیڈ موبائل ڈیوائسز کی نشاندہی کی گئی تھی۔
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی جانب سے 25 مارچ 2024 سے 2 اپریل 2024 تک شناخت شدہ 1934 موبائل فون صارفین کو متعدد بار الرٹ پیغامات بھی بھیجے جن میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی اے کو ایف بی آر ٹیکس ادائیگی کی پی ایس آئی ڈی سلپ / ثبوت فراہم کیے جائیں تاکہ بلاکنگ کی پریشانی سے بچا جا سکے۔
ڈی آئی آر بی ایس کی جانب سے 4 مئی 2024 کو صارفین کی وہ موبائل ڈیوائسز بلاک کی گئیں جن کے پی ٹی اے کو ادائیگی کے ضمن میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے گئے تھے۔
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق ’وہ تمام صارفین جن کے ہینڈ سیٹ اب بھی بلاک ہیں اور اگر اُن کے پاس پی ایس آئی ڈیز کی ادائیگی کے ثبوت موجود ہیں تو وہ پی ٹی اے سی ایم ایس کے ذریعے اپنی موبائل ڈیوائسز کے حوالے سے ادائیگی کا ثبوت پی ٹی اے کو جمع کرائیں تاکہ ان کے ہینڈ سیٹ ان بلاک کیے جا سکیں۔‘
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اردو نیوز کو مزید بتایا کہ چئیرمین پی ٹی اے کی ہدایت پر پی ٹی اے کے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ افسران نے تاجران سے ملاقات کی اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ 248 ڈیوائسز کو ایف بی آر ڈیوٹی، ٹیکسز کی ادائیگی کے بعد ان بلاک کر دیا گیا ہے. بقایا 1686 فونز بھی ٹیکسز کی ادائیگی اور ثبوت فراہم کرنے پر کھول دیے جائیں گے۔