کانز فلم فیسٹیول میں پہلی سعودی فلم ’نورہ‘ کی پذیرائی
77ویں کانز فلم فیسٹیول میں پیش کی جانے والی پہلی سعودی فلم ’نورہ‘ نے جیوری کی جانب سے خاص پذیرائی حاصل کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فلم ’نورہ‘ مکمل طور پر سعودی عرب کے شہر العلا میں فلمائی گئی ہے اور توفیق الزیدی کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم فیسٹیول کے ’اَن سرٹن ریگارڈ‘ سیکشن میں پیش کی گئی۔
جمعرات کو 77ویں کانز فلم فیسٹیول میں پہلی مرتبہ سعودی فلم ’نورہ‘ کی باضابطہ نمائش ہوئی۔
’اَن سرٹن ریگارڈ‘ کا مقصد سنیما میں نئے رجحانات کو اجاگر کرنا اور جدید سنیما کے کام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
’نورہ‘ 1990 کی دہائی کے سعودی عرب پر بنائی گئی ہے جب فنون لطیفہ کے حوالے سے ناپسندیگی کا اظہار کیا جاتا تھا۔
فلم میں ماریہ بھراوی، یعقوب الفرحان اور عبداللہ السطیان نے اداکاری کی ہے اور نورہ اور ناکام فنکار نادر کی کہانی کی پیش کی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق فلم کی کہانی ایک لڑکی نورہ کے گرد گھومتی ہے۔ نورہ اپنا زیادہ تر وقت دور دراز کے ایک گاؤں میں گزارتی ہیں جہاں ایک نئے استاد آتے ہیں اور نورہ ان سے بہت متاثر ہوتی ہیں۔
یہ استاد نورہ کو گاؤں سے باہر امکانات کی ایک وسیع دنیا سے متعارف کراتا ہے۔
اس فلم کا مقابلہ دنیا بھر کی 19 فلموں سے تھا۔
فلم ’نورا‘ ریڈ سی فنڈ کی مدد سے بنائی گئی جو ریڈ سی فلم فاؤنڈیشن کے پروگراموں میں سے ایک ہے۔ فلم کو مکمل طور پر سعودی عرب کے شہر العلا میں تمام سعودی کاسٹ اور 40 فیصد سعودی عملے کے ساتھ فلمایا گیا تھا۔