خاتون کا کہنا تھا میرا بیٹا میرے حج پر آنے کا سبب بنا۔
شامی خاتون نے کہا جس لمحے خانہ کعبہ کو دیکھا یقین کریں ہاتھ اور پاؤں آگے بڑھنے کے لیے ساتھ نہیں دے رہے تھے۔
العربیہ چینل کے مطابق یمن سے باپ بیٹی حج کے لیے آئے ہیں۔ یمنی عازم نے کہا کہ 1989 میں والدہ کے ساتھ صرف شناختی کارڈ پرحج کا فریضہ ادا کیا تھا، اب بیٹی کے ساتھ پہنچا ہوں۔
یمنی عازم نے کہا اس سے قبل عمرہ بھی کیا مگر اس بار تبدیلیاں اور سہولتیں دیکھ کر خوشی ہوئی۔ تمام مراحل آسانی سے طے پا گئے۔
شامی عازم حج محمد وھبہ نے الاخباریہ کو بتایا کہ وہ 13 سال سے سفرِ حج کے لیے صبر کیے ہوئے تھے مگر اب صبر کا سفر ختم ہوگیا۔ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے مملکت میں ہوں۔
محمد وھبہ نے کہا جو خوشی ہے وہ الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ بہترین انتظامات اور استقبال پر مملکت کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں