Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس نے سکیورٹی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد قبول کر لی

سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے بعد حماس نے اس کا خیرمقدم کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
حماس نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی جانب سے پاس کردہ جنگ بندی کی قرار داد کو قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حماس کے سینیئر عہدیدار سمیع ابو الزہری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ گروپ جنگ بندی کی قرار داد کو قبول کرتا ہے اور اس کی تفصیلات طے کرنے کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
سمیع الزہری کا کہنا تھا کہ اب یہ امریکہ پر ہے کہ وہ اسرائیل کو پابند کرے کہ وہ اس قرار داد پر عمل درآمد کرے۔
انہوں نے کہا کہ حماس سکیورٹی کونسل کی جنگ بندی، اسرائیلی فوجیوں کے انخلا اور اسرائیل کی تحویل میں موجود فلسطینیوں کے بدلے میں یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے قرارداد کو قبول کرتی ہے۔
ابو الزہری کا مزید کہنا تھا کہ ’اب امریکی ایڈمنسٹریشن کا حقیقی امتحان ہے کہ وہ قابض کو سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے مطابق فوری طور پر جنگ بند کرنے پر مجبور کرے۔‘
منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران انہوں نے یقین دلایا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے لے تیار ہے۔
’گذشتہ رات میں وزیراعظم نیتن یاہو سے ملا، انہوں نے اس تجویز کو قبول کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘
بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے سکیورٹی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرنا ’حوصلہ افزا‘ اشارہ ہے۔
’یہ ایک حوصلہ افزا اشارہ ہے جس طرح 10 دن پہلے صدر بائیڈن کے بیان کے بعد جاری اعلامیہ حوصلہ افزا تھا۔‘
سکیورٹی کونسل کی قرارداد کے بعد حماس نے اس کا خیرمقدم کیا تھا۔ تاہم حماس کا اصرار ہے کہ اس کے مطالبات بشمول غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلا کو قبول کیا جائے۔
بلنکن کا کہنا ہے کہ فوجی اپروچ ہمیشہ کے لیے ٹھیک نہیں ہوتی اور سیاسی منصوبہ ہونا چاہیے جس میں یہ یقینی بنایا جائے کہ حماس کسی طرح بھی آئندہ عزہ کو کنٹرول نہ کرے۔

شیئر: