Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ جنگ: وائٹ ہاؤس کے سامنے ’ریڈ لائن‘ ریلی، صدر بائیڈن پر تنقید

مظاہرین نے ’ڈی سی سے فلسطین تک ہم ریڈ لائن ہیں‘ کے نعرے لگائے۔ فوٹو: اے ایف پی
غزہ جنگ کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کرنے والے مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے قریب ’ریڈ لائن‘ کے نام سے ریلی نکالی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو مظاہرین نے امریکی صدر جو بائیڈن پر غصے کا اظہار کیا کہ وہ حماس کے خلاف اسرائیل کی خونی مہم کو برداشت کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے ہاتھ میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینیوں کے نام درج تھے۔
وائٹ ہاؤس کے قریب منعقد ہونے والے اس احتجاج میں مظاہرین نے ’ڈی سی سے فلسطین تک ہم ریڈ لائن ہیں‘ کہ نعرے لگائے۔
امریکہ کو اپنے اہم اتحادی ملک اسرائیل کی طرف داری کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے مئی میں کہا تھا کہ اسرائیل نے رفح پر مہلک حملے سے ’ریڈ لائن‘ یعنی سرخ لکیر عبور نہیں کی جبکہ اس سے دو ماہ قبل جو بائیڈن نے جنوبی غزہ کے اس شہر پر زمینی کارروائی سے متعلق سوال پر مخالفت کی تھی۔
مظاہرے میں شامل 25 سالہ زید ماہدوی نے کہا ’میں جو بائیڈن کے الفاظ پر مزید یقین نہیں کرتا۔‘
تمام مظاہرین سرخ کپڑوں میں ملبوس تھے اور ہاتھ میں فلسطینی جھنڈے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’بائیڈن کی ریڈ لائن ایک جھوٹ تھا‘ اور ’بچوں پر بم برسانا اپنا دفاع نہیں ہے۔‘

مظاہرین نے اسرائیل کا ساتھ دینے پر صدر بائیڈن پر تنقید کی۔ فوٹو: اے ایف پی

احتجاج کرتی ہوئی پچیس سالہ نرس تالا میکنی کا کہنا تھا ’ہم سب کو یہی امید ہے کہ یہ سب جلدی ختم ہو جائے لیکن واضح طور پر ہمارے صدر جو ہمارے ملک کو بتا رہے ہیں وہ اپنے الفاظ پر عمل نہیں کر رہے۔‘
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں پانچ ماہ باقی ہیں جب صدر بائیڈن ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مدمقابل ہوں گے۔
بائیڈن کو انتخابات میں اپنے حریف امیدوار کو شکست دینے کے لیے مسلمان اور نوجوان ووٹرز کی حمایت کی ضرورت ہے۔
مظاہرے میں شامل تالا میکنی نے کہا ’یہ انتہائی مایوس کن ہے کہ آپ کا صدر اپنے الفاظ پر عمل نہ کرے۔ میں کسی تیسری جماعت کو ووٹ ڈالوں گی۔‘

شیئر: