Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھر پر فائرنگ ہماری زندگیوں کے لیے سنگین خطرہ ہے، سلمان خان

سلمان خان نے پولیس کو فائرنگ کے واقعے پر تفصیلی بیان دیا ہے۔ فائل فوٹو: انڈین میڈیا
انڈین اداکار سلمان خان نے 14 اپریل کو ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے فائرنگ کے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق ممبئی کرائم برانچ کو فراہم کردہ ایک بیان میں سلمان خان نے زور دے کر کہا کہ یہ واقعہ ان کے اور ان کے خاندان کے افراد کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور اسے کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
مزید برآں پولیس نے فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے سلمان خان کے چھوٹے بھائی ارباز خان کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا ہے۔
ایک سینیئر افسر کے مطابق اداکار اور ان کے خاندان کے افراد باندرہ ویسٹ میں اپنی رہائش گاہ گیلکسی اپارٹمنٹ میں موجود تھے جب شوٹرز نے پانچ سے چھ گولیاں چلائیں۔
سلمان خان نے پولیس کو بتایا کہ فائرنگ کی آواز سن کر وہ جاگ گئے، صورتحال معلوم کرنے کے لیے وہ گیلری میں گئے اور دیکھا کہ باہر کوئی نہیں ہے۔
تھوڑی دیر بعد عمارت کی سکیورٹی پر تعینات گارڈ ان کے فلیٹ کے باہر پہنچے اور انہیں پیش آنے والے واقعے سے آگاہ کیا۔
سینیئر پولیس اہلکار نے کہا کہ سلمان خان نے اپنے بیان میں فائرنگ کے پورے واقعے کی تفصیل بتائی اور کہا کہ لارنس بشنوئی گینگ نے انہیں بلاجواز نشانہ بنایا۔
ارباز خان نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ’اس سے پہلے کسی نے دھمکی آمیز نوٹ چھوڑا تھا جو ان کے گھر کے باہر پایا گیا تھا اور بشنوئی گینگ کے ارکان نے ان کے پنویل فارم ہاؤس کی ریکی کی تھی۔ یہ فائرنگ کا تیسرا واقعہ ہے اور پولیس کو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔‘
14 اپریل کی صبح موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے اداکار کے گھر پر پانچ چھ راؤنڈ فائر کیے تھے اور شہر سے فرار ہو گئے تھے۔
اب تک پولیس اس فائرنگ کیس میں چھ ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔
14 مئی کو پولیس نے چھٹے ملزم 25 سالہ ہرپال سنگھ، جسے ہیری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو ہریانہ سے گرفتار کیا۔ وہ شوٹرز کی مالی معاونت میں ملوث تھا۔
گرفتار کیے گئے دیگر افراد میں محمد رفیق سردار چودھری کے علاوہ دو شوٹر 25 سالہ وکی کمار گپتا اور 24 سالہ ساگر کمار پال شامل ہیں۔
یکم مئی کو کرائم برانچ کی تحویل میں ایک ملزم 32 سالہ انوج تھاپن نے خودکشی کر لی تھی۔
مزید برآں پنجاب سے 37 سالہ سونو سبھاش چندر بشنوئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس رپورٹس کے مطابق 15 مارچ کو تھاپن اور سونو بشنوئی نے پنویل میں گپتا اور پال سے ملاقات کی اور انہیں دو پستول اور 38 گولیاں فراہم کی گئیں جو اداکار کے اپارٹمنٹ میں فائرنگ کے واقعے میں استعمال بھی ہوئی تھیں۔۔
پولیس کے مطابق رفیق چودھری لارنس بشنوئی کا ایک قابل اعتماد ساتھی روہت گودارا سے رابطے میں تھا اور اس نے 12 اپریل کو سلمان کے گھر کی ویڈیو ریکارڈ کی تھی۔
کرائم برانچ نے رفیق چودھری کا موبائل فون قبضے میں لینے کے بعد تکنیکی ماہرین کی مدد سے اس میں سے متعدد حذف شدہ ویڈیوز اور تصاویر نکالیں۔ مزید پوچھ گچھ پر رفیق چودھری نے بشنوئی گینگ کے ایک رکن سے 3 لاکھ روپے نقد وصول کرنے کا اعتراف کیا۔
اس کے بعد اس نے 2 لاکھ روپے دو شوٹرز وکی کمار گپتا اور ساگر کمار پال میں تقسیم کیے۔

شیئر: