ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، سروسز چیف، وزیراعظم، وزرا، تمام وزرائے اعلیٰ اور دیگر ذمہ داران مل بیٹھے اور اس عزم کے ساتھ کہ دہشت گردی کے خلاف ایک نئے عزم کی ضرورت ہے جس سے دیرپا استحکام حاصل کرنا اصل منزل ہے۔ دعائے خیر کرائی گئی۔
اسی مجلس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان بھی موجود تھے، ذمہ دار ذرائع کے مطابق دونوں سے وزیراعظم نے اس بابت بات کی اور انہوں نے اس آپریشن کی بھر پور حمایت کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ آخر میں دعائے خیر کے لیے ہاتھ بھی اٹھائے۔
کہا جارہا ہے کہ یہ آپریشن ماضی کے آپریشنز کی نسبت مختلف ہوگا کیونکہ اب کے بار پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں جہاں عملی طور پر ٹینک اور نفری اتار کر علاقہ خالی کرانا مقصود ہو۔ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے کہیں بھی جانا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔ فورسز کی استعداد کار اور صوبائی حکومتوں کی عملدرای کو مزید موثر بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے آپریشن ’عزمِ استحکام‘ کی منظوریNode ID: 867701
-
آپریشن عزم استحکام: ’پی ٹی آئی دہشت گردوں کے ساتھ کھڑی ہے‘Node ID: 867896
-
کیا آپریشن عزم استحکام کے فیصلے پر پی ٹی آئی کی قیادت تقسیم ہے؟Node ID: 868066