’جہاں دن ڈھلے وہیں رات گزارتے ہیں‘، غیرملکی سیاح پیدل یورپ سے گلگت بلتستان پہنچ گئے
’جہاں دن ڈھلے وہیں رات گزارتے ہیں‘، غیرملکی سیاح پیدل یورپ سے گلگت بلتستان پہنچ گئے
منگل 25 جون 2024 16:27
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
ان سیاحوں نے نگر سے عطا آباد جھیل جا کر قیام کیا جہاں انہیں ہورائزن ریزورٹ میں قیام کی پیش کش کی گئی (فائل فوٹو: ہورائزن ریزورٹ)
سیاحت کے لیے غیرملکی سیاح پاکستان آتے رہتے ہیں مگر ایسا پہلی بار ہوا ہے جب غیرملکی سیاح پیدل چل کر پاکستان کی حسین وادیوں کو دیکھنے پہنچے ہیں۔ ان سیاحوں میں سے ایک کا تعلق سپین اور دو کا ترکیہ سے ہے۔
ہسپانوی سیاح پونس رومن، جو خود کو عیسیٰ کے نام سے بھی پکارتے ہیں، کے علاوہ ترکیہ سے تعلق رکھنے والے ایک مرد اور خاتون سیاح بھی اس یادگار سفر کا حصہ ہیں۔
تینوں سیاح 23 جون کو گلگت بلتستان کی وادی نگر پہنچے جہاں مقامی افراد نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔
ہسپانوی سیاح پونس رومن نے مہمان نوازی پر مقامی افراد کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ’وہ گذشتہ 3 برسں سے پیدل سفر کر رہے ہیں، تاہم پاکستان کی سیر کے لیے وہ 15 ماہ قبل سفر پر نکلے تھے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم نے اپنے اس سفر کے دوران گاڑی اور موٹرسائیکل کا استعمال نہیں کیا اور پیدل سفر کرتے رہے اور جہاں رات ہوئی وہیں ٹھہر گئے۔‘
ہسپانوی سیاح کے مطابق ’ہمیں اندازہ نہیں کہ ہم کتنے ممالک سےگزر کر یہاں تک پہنچے ہیں مگر ہم جہاں بھی گئے، لوگوں نے بہت پیار دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لوگوں نے ہمیں پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیا تھا مگر یہاں آکر پتا چلا کہ یہاں کے لوگ بہت پیار کرنے والے ہیں۔‘
ترکیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاح نے بھی مقامی افراد کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے دنیا بھر کی سیاحت کی ہے مگر گلگت بلتستان جیسی خوب صورتی نہیں دیکھی۔‘
’ہمارے سفر کے دوران گاؤں کے رہائشیوں نے خوب مہمان نوازی کی اور انواع و اقسام کے کھانے کھلائے۔اندازہ نہیں تھا کہ یہاں کے لوگ اس قدر مہمان نواز ہوں گے۔‘
خاتون نے مزید کہا کہ ’انہیں ہنزہ کی خواتین نے تحفائف بھی دیے جو ان کے لبے ایک حیران کن تجربہ تھا۔ ہمیں اس سے پہلے کسی نے تحفہ پیش نہیں کیا، یہاں کے لوگ واقعتاً دل کے بہت اچھے ہیں۔‘
غیرملکی سیاحوں کے مطابق ’وہ یہاں سے لاہور جائیں گے جہاں سے وہ انڈیا جانے کے لیے روانہ ہوں گے۔ ان کا ارادہ ہے کہ وہ پیدل ہی اپنے وطن لوٹیں۔‘
ان سیاحوں نے نگر سے عطا آباد جھیل جا کر قیام کیا جہاں انہیں ہورائزن ریزورٹ میں قیام کی پیش کش کی گئی۔
مقامی خاتون کرن نے بتایا کہ ’ان سیاحوں کو ہم نے کھانے کی دعوت دی جس کے بعد انہوں نے ہمارے ریزورٹ میں رات گزاری۔ہسپانوی سیاح نے پورا دن کچھ نہیں کھایا تھا۔‘
سیاحوں نے اس مہمان نوازی پر خاتون کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ’وہ اس سفر کے دوران ہوٹل یا ریسٹ ہاؤس میں قیام کرنا پسند نہیں کرتے، تاہم میزبان کی پُرخلوص پیش کش پر وہ یہاں ٹھہر گئے۔‘
مقامی شہری حسن علی کا کہنا ہے کہ ’تینوں سیاح ہاتھ میں چھڑی لیے پیدل سفر کرتے ہوئے خنجراب کی طرف روانہ ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک سیاح برہنہ پا تھے۔‘
’غیر ملکی سیاح جہاں جاتے ہیں مقامی افراد ان کو روایتی ٹوپی پہناتے اور ان کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنواتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’سیاحوں نے گلگت بلتستان کی برف پوش وادیوں میں بھی پیدل سفر کیا جو ہمارے لیے ناقابل یقین ہے۔‘