Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیمی فائنل میں شکست، ’افغانستان کا مقصد آسٹریلیا کو باہر کرنا تھا‘

سپر ایٹ مرحلے میں افغانستان نے آسٹریلیا کو تاریخی شکست سے دوچار کیا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں جاری آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے افغانستان کو نو وکٹوں سے ہرا کر فائنل میں رسائی حاصل کر لی۔
جمعرات کو ٹرینیڈاڈ میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں افغان ٹیم جنوبی افریقہ کی بولنگ کے آگے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم 56 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
جنوبی افریقہ نے 57 رنز کا آسان ہدف صرف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
تاہم اس ٹورنامنٹ میں افغان ٹیم کی کارکردگی عمدہ رہی۔
افغانستان نے گروپ راؤنڈ میں نیوزی لینڈ جیسے سخت حریف کو بآسانی شکست دی۔
اس کے بعد سپر ایٹ مرحلے میں افغانستان نے آسٹریلیا کو بھی تاریخی شکست سے دوچار کر کے پہلی مرتبہ کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی۔
ٹورنامنٹ میں جہاں افغانستان نے بطور ٹیم عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا وہیں افغان کھلاڑی انفرادی طور پر بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہے۔
افغانستان کی ٹیم تیزی سے کرکٹ میں ترقی کر رہی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس انڈیا میں کھیلے گئے ون ڈے ورلڈ کپ میں بھی افغان ٹیم نے پاکستان اور انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔
دوسری جانب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پہلے سیمی فائنل کے حوالے سے صارفین کی جانب سے تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
ایکس ہینڈل ڈنڈا اکیڈمی نے مِیم کے انداز میں تبصرہ کیا کہ ’افغانستان کا واحد مقصد آسٹریلیا کو باہر کرنا اور میکسویل کا بدلہ لینا تھا۔‘
 

سری تامہ اپنی پوسٹ میں لکھتی ہیں کہ ’افغانستان کو بالکل بھی کمزور نہ سمجھیں، حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلا ہے جو ایک بڑی بات ہے۔ جنوبی افریقہ نے کئی ناک آؤٹ میچ ہارنے کے بعد فائنل میں رسائی حاصل کی ہے۔ افغانستان بھی بہت جلد فائنل میں جائے گی۔ صبر رکھیں۔‘
 

افغانستان کرکٹ بورڈ نے کپتان راشد خان کا حوصلہ بلند کرتے ہوئے پوسٹ کی کہ ’حوصلہ رکھیں کپتان، آپ نے اس ایونٹ میں ہمیں پوری دنیا کی خوشیاں دیں۔‘
 

سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’افغانستان نے پیر کو سینٹ ونسینٹ میں میچ جیت کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ ٹرینیڈاڈ آنے کے لیے فلائٹ چار گھنٹے تاخیر کا شکار رہی  جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو پریکٹس اور نئے وینیو کو سمجھنے کا موقع نہ ملا۔ یہ کھلاڑیوں کے ساتھ بہت برا سلوک ہے۔‘

ایکس ہینڈل فرضی کرکٹر اپنی پوسٹ میں لکھتے ہیں کہ ’مجھے امید ہے کہ افغانستان ایسی کارکردگی برقرار رکھے گی اور اپنی کارکردگی سے آگے بڑھے گی۔ زیادہ مقابلوں کا مطلب ہے کہ آئی سی سی ایونٹس میں زیادہ مزہ۔ ٹیم موزوں کنڈیشنز میں بہت اچھی کھیلی۔‘
 

خیال رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل 29 جون کو بارباڈوس میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ یا انڈیا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

شیئر: