Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کی سیکریٹری جنرل عمر ایوب کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش

عمر ایوب نے کہا کہ ’مجھے کوئی نکال نہیں رہا، میں اپنی مرضی سے مستعفی ہونا چاہتا ہوں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں عمر ایوب کا بطور سیکریٹری جنرل استعفیٰ مسترد کر دیا گیا ہے اور استعفیٰ منظور نہ کرنے کی قرارداد پیش کی گئی ہے۔
جمعے کی شام پی ٹی آئی کی طرف سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’عمر ایوب نے مشکل ترین حالات میں پارٹی معاملات کو چلایا۔ پارلیمانی پارٹی نے بانی پی ٹی آئی کو استعفیٰ منظور نہ کرنے کے لیے پیغام بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
بانی پی ٹی آئی سے عمر ایوب کو بطور سیکریٹری جنرل کام جاری رکھنے کی سفارش کی جائے گی۔‘
مزید کہا گیا کہ ’پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں آپس کے اختلافات ختم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔‘
عمر ایوب نے کہا کہ ’مجھے کوئی نکال نہیں رہا، میں اپنی مرضی سے مستعفی ہونا چاہتا ہوں۔ اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری قومی نوعیت کی ہے، حلقے میں بھی مصروفیت ہے۔ چاہتا ہوں مشاورت اور اتفاق رائے سے کسی نئے نام پر اتفاق کیا جائے۔‘
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک کا کہنا تھا کہ ’عمرایوب اور علی امین گنڈاپور نے مشکل وقت میں پارٹی کو سنبھالا ہے۔ پارلیمانی پارٹی میں سب نے عمر ایوب کی خدمات کو سراہا ہے۔‘
’پارلیمانی پارٹی میں سب نے عمر ایوب سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی ہے۔ عمر ایوب کے استعفٰی واپس لینے کی قرارداد منظور کرکے بانی چئیرمین کو بھجوادی ہے۔‘
شاہد خٹک نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین سے پارلیمانی پارٹی نے درخواست کی ہے کہ عمر ایوب کے استعفے پر نظرثانی کریں۔
پریس ریلیز کے مطابق پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک کی خبروں کی بھی شدید مذمت کی۔ اراکین نے بانی اور تاحیات چیئرمین عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

شیئر: