سعودی ٹی وی الاخباریہ کے ایک پروگرام میں جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے حوالے سے محمد السنان نے بتایا کہ جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے ایک کیس پر 15 لاکھ ریال کے اخراجات ہوتے ہیں جنہیں سعودی حکومت برداشت کرتی ہے۔
سیامی بچوں کو جدا کرنے کے مراحل کے حوالے سے طبی امور کے ماہر کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک طویل مرحلہ ہوتا ہے جس کی تیاری کافی پہلے سے کی جاتی ہے۔ ماہرین کی ٹیمیں کیس کا تفصیلی جائزہ لیتی ہیں اور تمام امکانیات پر باریک بینی سے تحقیق کی جاتی ہے۔ مختلف شعبوں کے ماہرین فنی امور کی جزئیات کا مطالعہ کرتے ہیں جس کے بعد مشترکہ رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد حتمی مراحل کاآغاز کیا جاتا ہے‘۔
سیامی بچوں کو جدا کرنے کے بعد بھی ماہرین کی ٹیمیں انکا وقتا فوقتا طبی معائنہ کرتی ہیں تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال میں فوری طورپر طبی امداد مہیا کی جاسکے۔
السنان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جب سے یہ پروگرام شروع کیا گیا اب تک 60 سیامی بچوں کو کامیابی سے الگ کیا جاچکا ہے جن پرایک محتاط اندازے کے مطابق 100 ملین ریال سے زیادہ رقم خرچ ہو چکی ہے۔