ان میں چٹانیں، ستون، مٹی کے برتن، تحریریں، نوشتہ جات اور خصوصی آرائش شامل ہیں جو ورثے سے محبت کرنے والے افراد کےلیے علاقائی سیاحتی مقامات کے طور پر کام کرتے ہیں۔
جازان شہر سے 33 کلومیٹر کے فاصلے پر ابو عریش کا تاریخی قلعہ سیکڑوں سال قدیم ہے۔ یہ خطے کے بھرپور تاریخی و تہذیبی ورثے کی ایک نمایاں مثال ہے۔
قلعہ مربع شکل کا ہے جس کی ہر ایک طرف کی لمبائی 40 میٹر ہے۔ اس کے ہر کونے پر موجود دائرے کی شکل کے برج قلعے کو سہارا دیتے ہیں۔ اس کی بیرونی دیوار کے بالائی حصے میں موجود سوراخ نگرانی کے لیے استعمال ہوتے تھے۔
علاقے کے ہنرمند کاریگروں نے قلعے کی تعمیر کے لیے مقامی تعمیراتی مواد استعمال کیا۔ قلعے کی دیواروں، نگرانی کے لیے سوراخ، برج اور محرابوں کی تعمیر میں پکی مٹی کی اینٹوں کا استعمال کیا جو بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ موجود قلعوں کا ایک عام طرز تعمیر تھا۔
قعلے کی چھتوں کی تعمیر میں ایک خاص قسم کے کھجور کے درختوں کے تنے کاٹ کر استعمال کیے گئے۔ یہ درخت علاقے میں خاص طور پر جنوب میں وادی جازان کے اطراف پھیلے ہوئے ہیں۔