Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نینسی پلوسی کے بیان کے بعد صدر بائیڈن پر الیکشن نہ لڑنے کا دباؤ بڑھنے لگا

جارج کلونی نے جو بائیڈن کی انتخابی مہم کے لیے 3 کروڑ ڈالر اکھٹے کیے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکی صدر جو بائیڈن پر انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کے لیے ایوان نمائندگان کے بعد اب سابق سپیکر نینسی پلوسی اور دیگر پارٹی ارکان کی جانب سے دباؤ بڑھ رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایوانِ نمائندگان کے آٹھ ڈیموکریٹ ارکان نے کھلم کھلا جو بائیڈن سے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا کہا ہے لیکن اب سینیٹ سے بھی پہلے رکن پیٹر ویلش مخالفت میں سامنے آ گئے ہیں۔
ڈیموکریٹ سینیٹر پیٹر ویلش نے اخبار واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے اپنے مضمون میں جو بائیڈن سے ’ملک کے مفاد میں‘ صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا کہا ہے۔
اس سے قبل سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹس کے رہنما چک شومر نے ذاتی حیثیت میں ڈونڑز کو عندیہ دیا تھا کہ وہ پارٹی ٹکٹ پر بائیڈن کی جگہ کسی اور امیدوار کو موقع دینے کے لیے تیار ہیں۔
تاہم بدھ کو ان کے دفتر کی جانب سے جاری بیان مین چک شومر نے کہا ’میں صدر بائیڈن کی حمایت کرتا ہوں اور اس کے لیے پرعزم ہوں کہ نومبر کے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست ہو۔‘
جو بائیڈن کی صدارتی مہم کے لیے 3 کروڑ ڈالر کا عطیہ اکھٹا کرنے والے بالی وڈ اداکار جارج کلونی کا بھی اخبار نیو یارک ٹائمز میں تباہ کن مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے لکھا ’یہ کہنا افسوسناک ہے لیکن جس جو بائیڈن کے ہمراہ میں تین ہفتے قبل ایک فنڈ ریزر میں تھا یہ 2010 والے بائیڈن نہیں ہیں۔‘
جارج کلونی نے مزید لکھا ’یہ 2020 والے جو بائیڈن بھی نہیں ہیں۔‘
بالی وڈ اداکار نے لکھا کہ جو بائیڈن صدارتی انتخاب ہار جائیں گے اور ڈیموکریٹس کو کانگریس کے دونوں چیمبرز، ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نینسی پلوسی نے صدر بائیڈن سے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنے کا کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جارج کلونی کے مضمون کے ردعمل میں بائیدن کی انتخابیمہم چلانے والوں نے کہا کہ انتخاب لڑنے کے حوالے سے صدر اپنے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔
27 جون کو صدارتی مباحثے کے دوران انتہائی مایوس کن کارکردگی کی وجہ بتاتے ہوئے بائیڈن کے کہا تھا کہ سفر اور نزلہ زکام کی وجہ سے ان کی طبیعت خراب تھی۔
صدر بائیڈن ووٹرز کو ایک مرتبہ پھر آمادہ کرنے کی کوشش میں پیر کو امریکی چینل این بی سی کو انٹرویو دیں گے۔
ایوان نمائندگان کی سابق سپیکر 86 سالہ نینی پلوسی نے ٹی وی چینل ایم ایس این بی سی کو انٹرویو میں کہا ’یہ صدر پر منحصر ہے وہ کیا فیصلہ کریں کہ (انتخاب) لڑیں گے یا نہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا ’ہم سب ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ یہ فیصلہ کر لیں کیونکہ وقت بہت کم رہ گیا ہے۔‘
نینسی پلوسی نے کہا کہ جو بائیڈن کو نیٹو کی سربراہی کانفرنس کے اختتام تک فیصلہ کر لینا چاہیے۔ واشنگٹن میں جاری نیٹو کی سربراہی کانفرنس آج جمعرات کو ختم ہوگی۔

شیئر: