چند منٹوں کے لیے تصور کریں کہ آپ آج کی جدید دنیا کے فرد ہیں، جدید سہولتوں کے عادی، بجلی، ٹی وی، فریج، انٹرنیٹ، جدید زمینی اور فضائی ٹرانسپورٹ لگژری کا لطف اٹھانے والے۔
اچانک کوئی حادثہ آپ کو 200 سال پہلے ایسی جگہ پہنچا دے جہاں بجلی ہے نہ کوئی اور سہولت۔ ہتھیار ہی جہاں قانون ہے۔ آپ ایک شائستہ دلیل کے ساتھ بات کرنے والے شخص ہیں اور ان لوگوں میں جاکر زندگی گزارنا پڑے جہاں دلیل سے زیادہ قبیلے، عصبیتیں اور ننگی طاقت اہمیت رکھتی ہے۔
اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آپ جدید دنیا میں تاریخ پڑھنا پسند کرتے تھے۔ آپ کو معلوم ہے کہ 200 سال پہلے کی تاریخ میں کیا کچھ ہوا؟ فلاں جنگ میں کون جیتا، فلاں ہارا؟ کس کو شکست ہوئی اور کون تاریخ کی درست سمت میں کھڑا تھا؟
مزید پڑھیں
-
نواز شریف کی سندھ میں ’عدم دلچسپی‘، ن لیگ کا مستقبل کیا ہوگا؟Node ID: 870226
-
کیا محمود خان اچکزئی کا مذاکراتی مشن بھی ناکامی سے دوچار ہو گیا؟Node ID: 871581