Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کار کی ٹکر سے اڈیالہ جیل کا دروازہ توڑنے والا ملزم گرفتار

پولیس کے مطابق ملزم کو حراست میں لینے کے بعد اُسے پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کیا گیا (فوٹو: روئٹرز)
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کا دروازہ توڑ کر احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ملزم کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ملزم نے پیر کی شب اڈیالہ جیل کے بیریئر توڑتے ہوئے گیٹ نمبر 5 سے جیل کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی جسے سکیورٹی اہلکاروں نے ناکام بنا دیا تھا۔
اُردو نیوز کو موصول واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے خلاف اقدامِ قتل اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ پولیس واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پیر کی شب 10 بج کر 20 منٹ پر سیاہ رنگ کی کرولا کار پر سوار ملزم اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر ایک سے ہوتا ہوا گیٹ نمبر 5 کی جانب بڑھا۔
جیل کے باہر تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے ملزم کو روکا تو اُس نے گیٹ نمبر 5 کی جانب گاڑی بھگانا شروع کر دی۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم بیریئر توڑتا ہوا سیدھا گیٹ نمبر پر 5 پر پہنچ گیا اور اپنی گاڑی سے گیٹ کے عقبی جانب لگے دروازے کو زور سے ٹکر ماری جس سے دروازے کا اندرونی کُنڈا کھل گیا۔
ملزم نے گاڑی بھگاتے ہوئے جیل کے مرکزی احاطے میں داخل ہونے کی کوشش جسے ناکام بنا دیا گیا۔
پولیس کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر تعینات اہلکاروں نے گاڑی کے گرد گھیرا بنا کر ملزم کو حراست میں لے لیا۔ اس واقعے کے دوران اڈیالہ جیل کے باہر ایلیٹ فورس، جیل سکیورٹی اور پولیس چوکی اڈیالہ کے اہلکار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔
پولیس کے مطابق ملزم کو حراست میں لینے کے بعد اُسے پولیس چوکی اڈیالہ منتقل کیا گیا۔ ’ملزم نے اڈیالہ جیل کے باہر لگے بیریئر اور گیٹ نمبر 5 سے گاڑی ٹکرائی اور ڈیوٹی پر تعینات سکیورٹی سٹاف کو بھی گاڑی سے کُچلنے کی کوشش کی۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت ملک کی اہم سیاسی شخصیات بھی اڈیالہ جیل میں ہی پابند سلاسل ہیں (فوٹو: روئٹرز)

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گاڑی کی ٹکر سے اڈیالہ جیل کے باہر تعینات سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا اور بمشکل اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوا۔ واقعے میں ملوث ملزم کا نام مبشر حسین ہے جو تحصیل سمندری ضلع فیصل آباد کا رہائشی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ رات پیش آنے والے واقعے کے بعد اڈیالہ جیل کے سکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ پولیس کے سینیئر افسران نے اڈیالہ جیل کے اندر اور باہر فُل پروف سکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
راولپنڈی کی مرکزی جیل اڈیالہ میں اہم قیدیوں کی موجودگی کے بعد سے غیرمعمولی واقعات پیش آ رہے ہیں۔  یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی ایک نامعلوم شخص نے اڈیالہ جیل کو بم سے اُڑانے کی دھمکی دی تھی۔ 
گزشتہ چھ ماہ کے دوران اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی آپسی لڑائی کے نتیجے میں دو قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک قیدی کی ہلاکت پر اُس کے والد نے اڈیالہ جیل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں مجموعی طور پر سات ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت ملک کی اہم سیاسی شخصیات بھی اڈیالہ جیل میں ہی پابند سلاسل ہیں۔

شیئر: