Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد: کنگ فیصل کا لگایا ’خوشنما درخت‘ پاک سعودی تعلقات کا بندھن

درخت ترقی، خوشحالی اور دوستی میں استحکام کا تسلسل ہمیشہ قائم رکھتے ہیں۔ فوٹو واس
اسلام آباد کے انٹرنیشنل فرینڈشپ گارڈن کے وسط میں ’خوشنما اور پھلتا پھولتا درخت‘ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان پائیدار تعلقات کا زندہ ثبوت ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے سربراہ شاہ فیصل نے 1966 میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران سیپیم سیبیفیرم ’چائنیز ٹیلو ٹری‘  خاص قسم کا درخت لگایا تھا۔
اسلام آباد کے شکرپڑیاں باغ میں اس شاندار درخت کی موجودگی دونوں ممالک میں خیرسگالی کے جذبے کو بلند کرتی ہے۔
پاکستان بھر میں گلیوں، محلوں، مساجد اور یونیورسٹیوں پر سعودی بادشاہوں کے ناموں کی تختی دونوں ممالک کے درمیان گہری وابسگتی اور انمول محبت کی عکاس ہیں۔
اسلام آباد کے سنگم میں واقع شکرپڑیاں کا یہ خوبصورت باغ مختلف عالمی رہنماؤں کے لگائے ہوئے درختوں کا مسکن ہے، یہ درخت ہر سام موسم بہار میں اپنا بھرپور جوبن دکھاتے ہیں۔
سعودی سربراہ شاہ فیصل کے ہاتھوں سے لگایا گیا یہ درخت پاکستانیوں کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے جو دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخ اور باہمی احترام کی لافانی یادگار کے طور پر موجود ہے۔

یہ مقام شاہ فیصلؒ کے دور سے آپسی مضبوط تعلقات کی نشانی ہے۔ فوٹو واس

دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز شکرپڑیاں کے باغ میں شاہ فیصل پہلے مہمانوں میں شامل تھے جنہوں نے دوستی کا یہ درخت لگایا، جو موسم بہار میں خوبصورت پھولوں سے لد جاتا ہے ۔
سعودی عرب کی کنگ سعود یونیورسٹی میں قدیم تاریخ کی پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ ھوساوی نے بتایا ہے ’ سیپیم سیبیفیرم درخت اپنی غیرمعمولی اہمیت اور مقام کے حوالے سے سعودی عرب اور پاکستان کے رشتوں کی مضبوطی کا مظہر ہے۔
یہ شاندار درخت شاہ فیصل کے دور حکومت سے اب تک تقریباً 58 برس سے بین الاقوامی تعلقات کی مضبوطی کی نمائندگی کرتا ہے۔
ڈاکٹر سلمیٰ ھوساوی نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے دوروں کے موقع پر نظر آنے والی گرمجوشی اور محبت گہرے تعلق اور باہمی احترام کو ظاہر کرتی ہے جو ہماری قوموں کے درمیان کئی دہائیوں سے چلا آ رہا ہے۔

دونوں قوموں کے درمیان کثیرجہتی تعلقات مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں۔ فوٹو انسٹاگرام

ڈاکٹر سلمیٰ ھوساوی  نے کہا کہ یہ شاندار درخت جسے شاہ فیصل نے یہاں لگایا اپنی سبز رنگت، مضبوط جڑوں، شاخوں، پتوں اور پھلوں کے ساتھ طویل عرصے سے امید اور خوشحالی کی علامت ہے۔
سیپیم سیبیفیرم درخت اپنی تیز رفتار نشوونما کے لیے جانا جاتا ہے جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کی متحرک توسیع کی مکمل نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدرتی استعارہ ممالک کی شراکت داری کے مختلف پہلوؤں تک کیسے پھیلا ہوا ہے۔

پاکستان میں سعودی بادشاہوں کے نام کی تختی انمول محبت کی عکاس ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

کنگ سعود یونیورسٹی کی پروفیسر نے کہا ’ہماری باہمی شراکت داری، تعلیمی پروگراموں کے تبادلے، ثقافتی پروگرام، اقتصادی سرمایہ کاری ، سیاسی استحکام اور امن کوششیں تیز رفتار ترقی مستحکم دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا ’درخت ترقی، خوشحالی، استحکام کا تسلسل قائم رکھتے ہیں اور اسی طرح کی خوبیاں دونوں قوموں کے درمیان کثیرجہتی تعلقات کے ساتھ مضبوطی سے جڑی ہوئی ہیں۔
 

شیئر: