پاکستانی سوئمرز کی ناقص کارکردگی پر اولمپکس ایسوسی ایشن کی وضاحت
خواتین کے 200 میٹر فری سٹائل تیراکی کے مقابلے میں جہاں آرا 30 تیراکوں میں سے 26 ویں نمبر پر رہیں. (فوٹو: جہاں آرا نبی انسٹاگرام)
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری اولمپکس کے مقابلوں میں پاکستانی سوئمرز محمد احمد درانی اور جہاں آرا نبی کی ناقص کارکردگی پر پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ محمد احمد درانی اور جہاں آرا نبی دونوں سرکاری فنڈز کے بغیر بیرون ملک ٹریننگ کرتے رہے ہیں۔
پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ’اولمپکس میں شریک تمام پاکستانی ایتھلیٹ نہ صرف قومی سطح پر اپنے کھیلوں میں بہترین ہیں بلکہ انہوں نے آئی او سی کے طریقہ کار کے تحت اولمپکس میں جگہ بنائی۔‘
پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ’یہ ایتھلیٹ کئی برسوں کی محنت کے بعد اس معتبر ایونٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔ تمغے جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے کا مخصوص حصہ خاص طور پر نوجوان اداروں کی مدد کے ساتھ باقاعدہ طور پر کھیلوں میں حصہ لیں۔‘
ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ’جہاں آرا نبی اور محمد احمد درانی بیرون ملک بغیر سرکاری خرچے کے ٹریننگ کرتے رہے ہیں۔ ہم اُن کی لگن کو خوب سراہتے ہیں اور اُن کے والدین کے بے لوث ساتھ کی قدر کرتے ہیں۔ ہمیں اُن کی کامیابی پر فخر ہے۔‘
خیال رہے کہ احمد درانی پیرس اولمپکس میں مردوں کے 200 میٹر فری سٹائل مقابلے میں اپنی بِیٹ میں آخری نمبر پر رہے، اُن کی ٹائمنگ ایک منٹ اور 57 سیکنڈ رہی۔
محمد احمد درانی 200 میٹر فری سٹائل میں اپنی ذاتی بہترین ٹائمنگ کو بھی برقرار نہ رکھ سکے جو کہ ایک منٹ 55 سیکنڈ ہے۔ وہ 25 تیراکوں میں سے 25ویں نمبر پر آئے۔
پاکستان کی جانب سے پیرس اولمپکس میں حصہ لینے والی ایک اور سوئمر جہاں آرا نبی بھی مایوس کن کارکردگی کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئیں۔
خواتین کے 200 میٹر فری سٹائل تیراکی کے مقابلے میں جہاں آرا 30 تیراکوں میں سے 26 ویں نمبر پر رہیں اور ٹاپ 16 میں نہیں پہنچ سکیں۔ وہ اپنی ہیِٹ میں سات کھلاڑیوں میں تیسرے نمبر پر رہیں۔