Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ارشد بھی ہمارا لڑکا ہے‘ نیرج کی والدہ کے بیان پر انڈینز بھی خوش

پیرس اولمپکس 2024 کے جیولِن تھرو فائنل میں سلور میڈل حاصل کرنے والے انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی والدہ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بیٹے کے سلور میڈل پر بھی بے حد خوشی ہے۔
جمعرات کو رات گئے انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے نیرج کی والدہ سروج دیوی نے کہا ’ہم نیرج کے سلور جیتنے پر بہت خوش ہیں، ہمیں یہ سلور بھی گولڈ میڈل کے برابر ہی لگ رہا ہے۔‘
فائنل میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پاکستانی جیولِن تھروور ارشد ندیم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سروج دیوی نے کہا ’گولڈ میڈل جو لے کر آیا ہے وہ بھی ہمارا ہی لڑکا ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ارشد انجری کا شکار ہے، پھر بھی ہم اس کی کارکردگی پر خوش ہیں۔ میں اس کے لیے اس کا پسندیدہ کھانا بھی بناؤں گی۔‘


ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا دونوں گروپ بی میں شامل تھے اور اپنی پہلی ہی تھرو پر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار نے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ہر کسی کا اپنا دن ہوتا ہے، آج پاکستان کا دن تھا۔ لیکن ہم نے چاندی کا تمغہ جیتا ہے اور یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ نیرج کی کمر کی چوٹ نے اس کی کارکردگی کو متاثر کیا۔‘
نیرج کے والد کا خیال ہے کہ پیرس میں نیرج کی کامیابی اگلی نسل کے لیے ایک مثال ہوگی۔
انہوں نے کہا ’نیرج نے ملک کے لیے چاندی کا تمغہ جیتا ہے ہمیں اس پر خوشی اور فخر ہے، تمام نوجوان اس سے متاثر ہوں گے‘۔
سوشل میڈیا پر نیرج چوپڑا کی والدہ کے ارشد ندیم کے لیے الفاظ اس وقت کافی وائرل ہو چکے ہیں اور صارفین اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔
روشن رائے نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’نیرج چوپڑا کی والدہ کا باوقار انداز، ایسی چیز جس سے لوگ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں‘۔

نیتو خاندیلوال نے لکھا ’صرف ایک ماں ہی ایسا بیان دے سکتی ہے‘۔

دا بریج نے لکھا ’نیرج چوپڑا کی والدہ پروقار ہیں، ان ہی سے نیرج کو بھی عاجزی ملی ہے۔‘

دھروو راٹھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’یہ انٹرنیٹ پر آج کی بہترین ویڈیو ہے۔‘

دوسری جانب نیرج چوپڑا نے اے این آئی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی ہم ملک کے لیے کوئی تمغہ جیتتے ہیں تو ہم سب خوش ہوتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ کھیل کو بہتر بنایا جائے۔ ہم بیٹھ کر اس پر بات کریں گے اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے۔
نیرج چوپڑا نے کہا ’مقابلہ سخت تھا اور ہر کھلاڑی کا اپنا دن ہوتا ہے، آج ارشد کا دن تھا۔ میں نے اپنی پوری کوشش کی، لیکن کچھ چیزوں پر توجہ دینے اور ان پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 
انہوں نے مزید کہا ’انڈیا نے (پیرس اولمپکس میں) اچھا کھیلا۔ ہمارا قومی ترانہ آج نہیں بجایا گیا، لیکن یہ مستقبل میں سنا جائے گا۔ ایک ایسا دن ہوتا ہے جب ایتھلیٹ کا سب کچھ بہترین ہوتا ہے، ارشد کا بھی وہی دن تھا‘۔
جمعرات کو پیرس اولمپکس کے جیولِن تھرو فائنل میں نیرج چوپڑا نے 89.45 میٹر کی بہترین تھرو کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ ان کا بہترین تھرو ان کی دوسری کوشش میں آیا لیکن لگاتار چار فاؤل ان کے گولڈ جیتنے کے امکانات میں رکاوٹ بن گئے۔
دوسری جانب پاکستان کے جیولین تھرور ارشد ندیم نے 92.97 میٹر تھرو پھینک کر نہ صرف گولڈ میڈل اپنے نام کیا بلکہ ساتھ ہی اولمپکس کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔


ارشد ندیم نے 92.97 میٹر تھرو کے ساتھ اولمپکس کا نیا ریکارڈ قائم کیا (فوٹو: اے ایف پی)

ارشد ندیم نے دوسری اٹیمپٹ میں 92.97 میٹر تھرو پھینک کر یہ ریکارڈ قائم کیا۔
یہ پاکستان کی جانب سے 1992 کے بعد اولمپکس میں پہلا تمغہ ہے جبکہ 40 برس بعد پہلا گولڈ میڈل ہے۔

شیئر: