Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور چین کی محمد یونس کو بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے قیام پر مبارکباد

بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت 90 روز کے اندر ملک میں نئے انتخابات کرائے گی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت قائم ہو گئی ہے اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے اس کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محمد یونس نے ملک میں کئی ہفتے تک جاری رہنے والے احتجاجی مظاہروں کے بعد امن و امان بحال کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان اور چین نے بھی محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ بننے پر مبارک باد دی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر محمد یونس کو مبارک دیتے ہوئے بنگلہ دیش کے ساتھ مضبوط روابط کی امید کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’پروفیسر محمد یونس کے لیے دلی مبارکباد۔ بنگلہ دیش کی ایک خوشحال اور ہم آہنگی پر مبنی مستقبل کی جانب رہنمائی کے لیے میری نیک تمنائیں ہیں۔‘
’میں ان کے ساتھ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پرامید ہوں۔‘

چین کی وزارت خارجہ نے بھی بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کے قیام کو خیرمقدم کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا کہ ’چین نے بنگلہ دیش میں بننے والی نئی عبوری حکومت کو نوٹ کیا ہے اور چین اس کا خیرمقدم کرتا ہے۔‘
ڈاکٹر محمد یونس نے جمعرات کو عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔ ان کی کابینہ 15 ارکان پر مشتمل ہے جس میں طلبہ، اقلیتی برادری کے افراد اور خواتین بھی شامل ہیں۔
بنگلہ دیش کی نئی عبوری کابینہ میں سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن گروپ کے سرکردہ رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی شامل ہیں، جنہوں نے ہفتوں سے جاری احتجاج کی قیادت کی۔

ڈاکٹر محمد یونس نے جمعرات کو عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے حیثیت سے حلف اٹھایا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

کابینہ کے بقیہ ارکان میں سابق سیکریٹری خارجہ توحید حسین، سابق اٹارنی جنرل حسن عارف، ایوارڈ یافتہ وکیل سیدہ رضوانہ حسن، مشہور وکیل اور لکھاری آصف نذرل اور شیخ حسینہ کی حکومت میں دو برس کی سزا پانے والے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے مشہور کارکن عدیل الرحمان خان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے نتیجے میں پیر کو شیخ حسینہ واجد کے بطور وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا گیا تھا۔
بنگلہ دیش کی نئی عبوری حکومت 90 روز کے اندر ملک میں نئے انتخابات کرائے گی۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے نئے سربراہ محمد یونس جمعرات کی دوپہر ڈھاکہ پہنچے تھے۔
بنگلہ دیش واپسی سے ایک دن قبل محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’میں نہایت دلسوزی سے ہر ایک سے کہتا ہوں کہ پُرسکون رہیں۔ ہر قسم کے تشدد سے دور رہیں۔ صبر کے ساتھ ملک کی تعمیر کے لیے تیار ہو جائیں۔ اگر ہم نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو ہر شے تباہ ہو جائے گی۔‘

شیئر: