استور میں پھنسے غیرملکی سیاح ریسکیو، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طغیانی کا خدشہ
موسلادھار بارشوں کی وجہ سے ملک میں کئی علاقے زیرِآب آگئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے ضلع استور میں سیلابی ریلے میں پھنسے غیرملکی سیاحوں کو ریسکیو کر لیا ہے۔
جمعے کو این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو ضلع استور میں سیلابی ریلے میں پھنسے غیرملکی سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی رپورٹ پیش کی۔
وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ادارے نے سیلاب سے متاثرہ علاقے میں غیرملکی سیاحوں کو بچانے کے لیے فوری کارروائی کی۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اس مشکل وقت میں سیاحوں اور مقامی لوگوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ اٹلی کے دو اور ارجنٹائن کا ایک سیاح متاثرہ علاقہ سے دُور اور محفوظ مقام پر موجود ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی ایم اے اور متعلقہ محکمے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ سیاحوں اور مقامی لوگوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے لوگوں کے انخلا اور امداد، نکاسی آب، ادویات، خیمے اور دیگر سامان کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دریائے چناب سے ملحقہ علاقوں میں سیلاب کے ممکنہ خطرات پر قابو پانے کے لیے چوکس رہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مون سون کے متوقع سخت مرحلے کی نگرانی کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، شہری دفاع اور ضلعی انتظامیہ کو ہر وقت تیار رہنا چاہیے تاکہ دریائے چناب کے ملحقہ علاقوں میں پیدا ہونے والے سیلابی خطرے سے لوگوں کو بچایا جا سکے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں، مری، گلیات اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
جمعے کو محکمہ موسمیات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد، راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب، ضلع قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ اور سبی کے مختلف علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخو پورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا اندیشہ ہے۔