Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسینہ واجد کی حکومت گرانے میں ملوث ہونے کے ’الزامات میں کوئی صداقت نہیں‘: پاکستان

شیخ حسینہ برطرفی کے بعد انڈیا فرار ہو گئی تھیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی
پاکستان نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت گرانے میں ملوث ہونے کے حوالے سے عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں قطعاً صداقت نہیں ہے۔
جمعے کو ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز بلوچ نے کہا کہ ’ان الزامات میں قطعاً صداقت نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا ’پاکستان کے خیال میں بنگلہ دیش کے عوام اپنے معاملات خود طے کرنے اور بین الاقوامی برادری کی مدد یا باہر سے مشورے لیے بغیر اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور ان کے لیے ’نیک خواہشات‘ رکھتا ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں کئی روز تک جاری رہنے والے طلبا کے احتجاج 76 سالہ شیخ حسینہ کی برطرفی کا باعث بنے۔ 5 اگست کو شیخ حسینہ کا 15 سالہ دورِ اقتدار اپنے اختتام کو پہنچا جب انہوں نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار ہو کر نیو دہلی میں پناہ لی۔
شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ طور پر ایک غیرملکی خفیہ ایجنسی بنگلہ دیش میں مظاہروں پر اثرانداز ہوئی۔
اس سے قبل شیخ حسینہ کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کے کئی ارکان ان خیالات کا اظہار کر چکے ہیں۔
منگل کو وائٹ ہاؤس نے امریکی مداخلت کے حوالے سے وضاحت پیش کی تھی کہ شیخ حسینہ کو ہٹانے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔

عوامی لیگ نے شیخ حسینہ کی برطرفی میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پیر کو پریس بریفنگ میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا تھا کہ ’ہمارا کوئی دخل نہیں ہے۔ کوئی بھی ایسی اطلاعات یا افواہیں کہ ان واقعات میں امریکہ کی حکومت ملوث تھی سراسر غلط ہیں۔‘
انڈیا میں اکنامک ٹائمز اخبار کی ایک رپورٹ میں حسینہ واجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکہ نے انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کیا کیونکہ وہ خلیج بنگال میں واقع بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے پر اپنا کنٹرول چاہتا ہے۔ اخبار نے کہا کہ حسینہ نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے اسے پہنچایا تھا۔
حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے اتوار کو ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے کبھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا تھا کہ امریکہ کے خیال میں بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے۔

شیئر: