یہ کلب ٹیکنالوجی کے شوقین افراد اور ایجادات کی خواہش رکھنے والوں کا مرکز ہے جو ان کے حالیہ منصوبوں میں سے ایک ہے۔
گوگل سٹوڈنٹ کلب نے ایسی کمیونٹی کو یکجا کیا ہے جہاں طلبہ جدید ٹیکنالوجی کے دائرے میں تعاون کر سکتے ہیں، سیکھ سکتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
احمد الراجح نے بتایا ہے ’ہمارا کلب نہ صرف نیٹ ورکنگ کے لیے جگہ مہیا کرتا ہے بلکہ ورکشاپس اور ایونٹس کا بھی اہتمام کرتا ہے جو صنعت کاروں اور طلبہ کو اکٹھا کرتے ہیں۔
الراجح نے رواں سال فروری میں کھانے اور مشروبات کے لیے ’جاہز‘ ہیکاتھون بھی جیتا تھا۔
سعودی سٹوڈنٹ نے جاہز ایپ میں روزمرہ کی ضروریات کے ساتھ ٹیکنالوجی کو مربوط کرنے کی اپنی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے وسعت دی تھی۔
ایک انٹرویو میں احمد الراجح نے بتایا ’میں نے فوڈ ڈیلیوری ایپس میں گروپ آرڈرز کو مربوط کرنے میں دشواری کے مشترکہ چیلنج کی نشاندہی کی۔‘
عام طور پر صارفین غیرموثر طریقوں کا سہارا لیتے ہیں جیسے واٹس ایپ گروپس بنانا یا فون پر آرڈر دینا جو اکثر غلطیوں اور مایوسی کا باعث بنتے ہیں۔
سعودی انجینئر کے پروجیکٹ نے ’مشترکہ باسکٹ‘ کی خصوصیت کا حل پیش کیا جو اس عمل کو آسان بناتا ہے۔
جاہز ایپ میں ایک ہی کلک کے ساتھ صارفین دوستوں یا خاندان کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے ایک لنک یا کوڈ تیار کر سکتے ہیں جس سے ہر ایک اپنے آرڈرز کو ایک ہی باسکٹ میں بیک وقت شامل کر سکتا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں