دسمبر تک تمام کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن بدل دیں گے: گورنر سٹیٹ بینک
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ’نئے کرنسی نوٹوں میں سکیورٹی کے فیچر زیادہ رکھے جا رہے ہیں۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے مرکزی سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا کہ وہ کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن میں تبدیلی پر کام کر رہے ہیں۔
بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ ’اس سال کے آخر تک ہم نئے کرنسی نوٹوں سے متعلق کام مکمل کر لیں گے۔‘
جمیل احمد نے کہا کہ ’نئے کرنسی نوٹوں میں سکیورٹی کے فیچر زیادہ رکھے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’ہم دیکھیں گے کہ پلاسٹک نوٹس کی لائف کتنی ہے۔ ہم پلاسٹک کرنسی کو ٹیسٹ کر رہے ہیں، اگر عوامی قبولیت ہوئی تو جاری کر دیں گے۔‘
اس پر کمیٹی کے ایک رکن سینیٹر شاہزیب درانی نے کہا کہ ’ہم تو پلاسٹک کے خاتمے پر کام کر رہے ہیں اور پلاسٹک کرنسی لانا چاہتے ہیں۔‘
اجلاس کے دوران کمیٹی ایک اور رکن سینیٹر محسن عزیز نے توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ’پانچ ہزار کا نوٹ کرپشن کی جڑ ہے۔ جہاں کرپشن ہے وہاں پانچ ہزار کا نوٹ ہے۔ یہ نوٹ تکیوں کے نیچے اور تہہ خانوں میں ہوتے ہیں۔ اگر پانچ ہزار کا نوٹ ختم کر دیں تو یہ سلسلہ رک سکتا ہے۔‘
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے دوران سینیٹر شبلی فراز اور محسن عزیز نے منی لانڈرنگ اور ایف بی آر کے افسران سے متعلق ایجنڈا اِن کیمرہ کرنے پر احتجاج کیا۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ’پاکستان اور پوری دنیا کو پتا ہے کہ چار سے پانچ ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔ یہ منی لانڈرنگ سولر پینل کی آڑ میں کی گئی۔‘
سینیٹر شبلی فراز نے بھی کمیٹی کی کارروائی ان کیمرہ کرنے کی مخالفت کی اور کہا کہ ’اگر ان کیمرہ ایجنڈا چلانا ہے تو ہم اجلاس سے چلے جائیں گے۔‘
اس موقعے پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے نئے پروگرام کی منظوری ستمبر میں متوقع ہے۔‘