دل کی صحت کو فروغ دینے سے لے کر بلڈ پریشر اور شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے تک، مختلف قسم کی دالیں منفرد فوائد کے حامل ہوتی ہیں جو مجموعی طور پر انسانی صحت کو تندرست رکھنے میں اہم کرادر ادا کرتی ہے۔
دال کی مختلف اقسام بشمول مسور کی دال، صابت مسور، دال چنا، لوبیا اور سیاہ مونگ سمیت ہر ایک میں مختلف قسم کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
آئیے جانتے ہیں ایسے سات صحت کے فوائد کے بارے میں جو دال کے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
1 پروٹین اور فائبر سے بھرپور
تقریبا تمام طرح کی دالوں مسور کی دال، صابت مسور، دال چنا، لوبیا اور سیاہ مونگ وغیرہ میں پروٹین اور فائبر کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
مثال کے طور پر سرخ دال آسانی سے ہضم ہو جاتی ہے اور اس میں فائبر کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے جس سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور خون میں شوگر کی مقدار بھی متوازن رہتی ہے۔
کالی رنگت کی دالوں میں خاص طور پر اینتھوسیانین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس انسان کے خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں۔
دال میں موجود پروٹین پٹھوں کی مرمت اور نشوونما کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
2 دل کی صحت
دال اپنے اندر موجود فائبر، پوٹاشیم اور فولیٹ کے اعلیٰ مقدار کی وجہ سے دل کی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
دال مسور خاص طور پر اپنی کم چکنائی اور خراب کولیسٹرول کو کم کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے دل کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
دال میں موجود میگنیشیم خون کی نالیوں کو آرام دینے میں مدد فراہم کرتی ہے اور پورے جسم میں خون کے بہاؤ اور آکسیجن کو بہتر بناتی ہے جس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
دال کا باقاعدہ استعمال دل کی بیماریوں کے خطرے کو 22 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔
3 خون اور شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنا
کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے دال آہستہ آہستہ توانائی خارج کرتی ہے جس کی وجہ سے خون میں شوگر کی سطح مستحکم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
دال مونگ میں فائبر کی مقدار ذیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا استعمال خون میں شوگر کی مقدار کو مستحکم رکھتا ہے۔
اسی وجہ سے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے یہ ایک اہم غذا سمجھی جاتی ہے۔
دال کو اپنے کھانے میں شامل کرنے سے وزن کو کنٹرول کرنے اور میٹابولک سنڈروم کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
4 آئرن سے بھرپور
آئرن خون کے سرخ خلیوں میں ہیموگلوبن کی پیداوار کے لیے ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔
ہیموگلوبن ایک ایسا مادہ ہوتا ہے جو پورے جسم میں آکسیجن پہنچاتا ہے۔
مسور کی دال خاص طور پر نان ہیم آئرن سے بھرپور ہوتی ہے جو آئرن کی کمی کے خطرے سے دوچار افراد، جیسے حاملہ خواتین، حیض والی خواتین اور سبزی خوروں کے لیے بہترین انتخاب بناتی ہے۔
ٹماٹر، لیموں یا پھلوں کی طرح کے وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ دال کا استعمال آئرن کے جذب ہونے کو بڑھاتا جس کی مدد سے خون کی کمی کو پورا کرنے اور توانائی کی مجموعی سطح کو بڑھانے میں مدد فراہم ہوتی ہیں۔
5 ہاضمے کی صحت کو بہتر بنانا
دال غذائی فائبر کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو کہ صحت مند نظام انہضام کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
دال میں پایا جانے والا ناقابل حل فائبر جیسے کہ ہری دال میں، پاخانے کے عمل میں بہتری لاتا ہے اور آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دیتا ہے۔
دالوں کا استعمال قبض کو روکتا ہے اور بڑی آنت کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
6 جسم میں توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے
دال کمپلکس کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور ہوتی ہیں جو پائیدار توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔
سادہ کاربوہائیڈریٹس کے برعکس دال میں موجود کمپلکس کاربوہائیڈریٹ آہستہ آہستہ ٹوٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے خون میں گلوکوز کا مستقل اخراج ہوتا ہے۔
یہ نہ کہ صرف توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ دماغی اور جسمانی طاقت کو بھی بڑھاتی ہے۔
دال وٹامنز بی سے بھی بھرپور ہوتی ہے جس میں فولیٹ اور نیاسین کی مقدار پائی جو توانائی کے بڑھانے اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
7 وزن کو کم کرتی ہے
دال میں کیلوریز کی مقدار نسبتا کم جبکہ پروٹینز اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس وجہ سے اسے وزن کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے مدد ملتی ہے۔
دال میں موجود فائبر آپ کو زیادہ دیر تک بھوک نہ محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔
دال کا استعمال مجموعی کیلوریز کی مقدار کو کم کرتا ہے اور زیادہ کھانے کو روکتا ہے۔ سرخ دال خاص طور پر وزن میں کمی کے لیے کارگر ثابت ہوتی ہے۔