Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب حکومت کا اعلان کردہ ریلیف بجلی کے نئے بلوں میں شامل ہے؟

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے بجلی کے بل کا عکس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پنجاب حکومت نے اپنا وعدہ پورا کیا۔ (فوٹو: ایکس ن لیگ)
پاکستان میں ان دنوں بجلی کے بل سب سے بڑا موضوع ہیں اور اب سیاسی اکھاڑے میں بھی نئی صورت حال جنم لے چکی ہے جب پنجاب کی حکومت نے پانچ سو یونٹ تک کے صارفین کو 14 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کا اعلان کیا۔
مسلم لیگ ن کی مخالف سیاسی جماعتیں یہ کہہ کر اس اعلان پر تنقید کر رہی ہے کہ بجلی وفاقی حکومت مہنگی کر رہی ہے جہاں پہلے ہی مسلم لیگ ن کی حکومت ہے۔ یعنی ایک حکومت بجلی مہنگی کر رہی ہے اور دوسری حکومت (پنجاب کی) سبسڈی دے رہی ہے۔
تاہم پنجاب حکومت کے اعلان کے مطابق اگست اور ستمبر کے مہینوں میں پانچ سو یونٹ تک کے صارفین کو بجلی کے بلوں میں فی یونٹ 14 روپے رعایت دی جانی تھی۔
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے پیر کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بجلی کے بل کا عکس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پنجاب حکومت نے اپنا وعدہ پورا کیا، اب بجلی کے بلوں پر 14 روپے فی یونٹ کی سبسڈی لگ کر آ رہی ہے۔ انہوں نے جو بل شیئر کیا اس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے سبسڈی میں دی گئی رقم کا ذکر تھا۔
منگل کو وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی بجلی کے بل شیئر کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ’الحمدُ للّٰہ، نواز شریف کی خواہش اور ہدایت کے مطابق پنجاب کے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف ملنا شروع۔‘
اس کے بعد ایکس کے کئی صارفین نے حکومت پر تنقید کی اور اپنے گھروں کے بل شیئر کیے جن پر وہ رعایت نہیں دی گئی تھی۔

اس طرح کنفیوژن پھیل گئی ہے کہ آیا حکومت کی بتائی ہوئی رعایت مل رہی ہے یا نہیں۔ جو صارفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں یہ سبسڈی نہیں ملی اس کی وجہ کیا ہے؟
لاہور کے علاقے فیصل ٹاون کے ایک رہائشی محمد راشد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’میرا بل ہر مہینے کی 22 تاریخ کو آ جاتا ہے اس بار یہ بل 24 کو آیا ہے اور اس پر سبسڈی نہیں تھی۔ لیکن اگلے دن وہ بل لائن مین واپس لے گیا کہ بل تبدیل کر کے ملے گا اور نئے بل میں سبسڈی بھی ملے گی۔‘
چند اور صارفین نے بھی یہی صورت حال بتائی کہ ان کو بل موصول ہوئے اور ان کے یونٹ پانچ سو یونٹ سے کم تھے تاہم ان پر سبسڈی نہیں دی گئی تھی البتہ بجلی کے محکمے کے افراد پہلے بل تقسیم کر کے گئے اور بعد میں واپس لے گئے۔
اس حوالے سے جب بجلی کی تقسیم کار کمپنی لیسکو سے رابطہ کیا گیا تو ترجمان مسعود کھرل نے بتایا کہ ’پنجاب حکومت کے اعلان کے مطابق 201 یونٹس سے 500 یونٹس تک کے صارفین کو14 روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے اور کسی ایک صارف کو اس حق سے محروم نہیں رکھا جائے گا۔‘
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اصل میں کچھ غلط فہمی ہوئی ہے۔ بہت زیادہ کام تھا اور لاکھوں صارفین ہیں تو پانچ گروپس میں تمام صارفین کو تقسیم کیا گیا۔ مہینے کے آخری آٹھ دنوں میں روزانہ کی بنیادوں پر بل پرنٹ ہوتے ہیں اس لیے کچھ بل ایسے پرنٹ ہو گئے جن پر ابھی پنجاب حکومت کی سبسڈی کا اطلاق نہیں ہوا تھا۔ اور ایسے کچھ بل تقسیم بھی ہو گئے تاہم وہ بل واپس لے لیے گئے ہیں۔‘
مسعود کھرل نے بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ زیادہ کیا جاتا ہے۔ 501 یونٹ والے صارفین بھی اس سبسڈی سے مستفید نہیں ہوں گے اور نہ 200 سے نیچے والے کیوں کہ دو سو سے نیچے والوں کو وفاقی حکومت پہلے ہی سبسڈی دے رہی ہے۔ تو ایسے افراد جن کو سبسڈی نہیں ملے گی وہ اپنے بجلی کے بلوں کو احتیاط سے دیکھیں کہ وہ کس کیٹیگری میں آتے ہیں۔‘
لیسکو کو مطابق ایک روز میں پانچ لاکھ صارفین کے سبسڈی لگے بل پرنٹ کر کے بھیج دیے گئے ہیں۔ جبکہ آئندہ چند روز میں تمام اہل صارفین کو سبسڈی والے بل موصول ہوں گے۔ جبکہ بل شائع کرنے کی تاریخ اور پھر جمع کرنے کی تاریخ میں بھی توسیع کی گئی ہے۔ یہ صورت پنجاب کی دیگر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا ہے جہاں سے نان سبسڈی بلوں کو واپس منگوا کر تصحیح شدہ بل دوبارہ جاری کیے جا رہے ہیں۔

شیئر: