اونٹ کی کھال سعودی معیشت کے لیے اہم، سالانہ98.7 ملین ڈالر تک آمدنی
سعودی عرب اونٹوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔ ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی فیشن کمیشن نے 2024 میں اونٹ کے عالمی سال کے موقع پر’فیوچر آف فیشن‘ انیشی ایٹیو کے ایک حصے کے طور پر عصری فیشن میں اونٹ کی مصنوعات کی ثقافتی اور معاشی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
’اونٹ، عصری فیشن‘ کے عنوان سے ایک تحقیقی مقالے میں کمیشن نے فیشن انڈسٹری میں اونٹ کی مصنوعات کے کردار، انڈسٹری میں اونٹوں کی کھال اور بالوں کے استعمال کے علاوہ عالمی سطح پر اس شعبے کے مستقبل پر بات کی گئی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق تحقیقی مقالے کے مطابق عرب اونٹ، دنیا میں اونٹوں کی 42 ملین آبادی کا 94 فیصد ہیں۔ سعودی عرب اونٹوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔ یہ تعداد تقریبا 2 ملین ہے۔
سعودی عرب میں اونٹ کی کھال ملکی معیشت کےلیے سالانہ98.7 ملین امریکی ڈالر تک آمدنی کا باعث بن سکتی ہے۔ سعودی عرب میں اونٹوں کی موجودہ تعداد کی بنیاد پر سالانہ 2800 ٹن اونٹ کے بال پیدا کیے جا سکتے ہیں جن کی مالیت 2 ملین ڈالر ہے۔
یاد رہے کہ اونٹ کا عرب خطے کے ساتھ ہمیشہ سے گہرا اور قریبی تعلق رہا ہے۔
سعودی عرب میں اونٹ ملکی ورثے کی اہم ترین علامتوں میں سے ہے۔ سعودی حکومت نے جانوروں کے تحفظ کے لیے وسائل وقف کر کے اس کی دیکھ بھال کی ہے۔